ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کشمیریوں کی خوشی سے بھرپور جعلی تصویریں اور مقامی گانوں کی ویڈیوز،بھارتی حکام کا جھوٹ پکڑاگیا

datetime 7  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)بھارتی حکومت کا کشمیر میں حالات نارمل ہونے کا تاثر سرینگر میں کہیں نظر نہیں آتا، بھارتی عوام اور عالمی سطح پر پیدا کیے گئے اس تاثر کا کوئی وجود نہیں۔ کشمیر ٹا ئمز اخبا ر کی رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کی خوشی سے بھرپور جعلی تصویریں چلا کر اور مقامی گانوں کی ویڈیوز دکھا کر بھارتی وزارت خارجہ نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ کشمیر میں زندگی نارمل ہو رہی ہے، تاہم آزاد ذرائع سے حاصل ہونیوالی اطلاعات اس کے بالکل برعکس ہیں

اگست کے پہلے ہفتے میں بھارتی وزارت خارجہ نے کئی غیر ملکی صحافیوں کو کشمیر میں واقع ایک ہندو عبادت گاہ کا دورہ کرایا تاکہ کشمیر کا اچھا امیج دنیا کے سامنے لایا جاسکے لیکن اگلے ہی دن سرکار نے تمام ہندو زائرین کو علاقے سے نکال دیا، انٹرنیٹ، موبائل سروس بند کر کے وادی کو مکمل بلیک آؤٹ کی طرف دھکیل دیا، اس وقت سے اب تک غیر ملکی صحافیوں کا وادی میں داخلہ بند ہے۔9 اگست کو ہزاروں افراد نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا، اس کی ویڈیوز سامنے آئیں تو بھارتی وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ ویڈیوز جعلی ہیں، ایسا کوئی مظاہرہ نہیں ہوا، تاہم کچھ ہی روز بعد وزارت داخلہ نے اقرار کیا کہ یہ مظاہرہ ہوا تھا۔ 10اگست کو عید کے دن کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ نے کچھ ایسی تصاویر اور ویڈیوز جاری کیں، جنہیں دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ کشمیریوں نے پابندیوں کے بغیر بھرپور عید منائی، ا?زاد ذرائع سے حاصل ہونیوالی اطلاعات اس کے بالکل برعکس تھیں، عید کے دن کرفیو ضرور نرم کیا گیا لیکن نہ تو لوگ باہر نکلے اور نہ ہی کسی نے دکان کھولی۔ 12 اگست کو بھی بھارتی وزارت خارجہ نے ایسی ہی تصاویر جاری کیں جن کا حقیقی صورتحال سے دور کا بھی تعلق نہ تھا۔کشمیر ٹائمز کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین نے بتایا کہ بھارتی میڈیا کشمیر کی کوریج صرف حکومتی نقطہ نظر سے کر رہا ہے، بھارتی چینلز بھی مودی سرکار کی وزارت اطلاعات کے طور پر کام کر رہے ہیں یہ سب وادی کی یکطرفہ تصویر پیش کر رہے ہیں، انورادھا نے وادی میں بلیک آؤٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…