اسلام آباد ( آن لائن )جج ویڈیو سکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جج شائشہ خان کنڈی نے کیس کی سماعت سے معذرت کر لی ہے۔ شائشہ خان کنڈی کا کہنا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر کیس کی سماعت نہیں کر سکتی۔
جس پر وکیل نے استدعا کی کہ آپ کو کیس سننا چاہئیے جس پر شائشہ خان کنڈی نے کہا کہ کہہ دیا کہ کیس نہیں سن سکتی ۔انہوں نے کہا کہ میں کیس کسی اور جج کو بھیج رہی ہوں۔جب کہ دوسری جانب ایف آئی اے نے ناصر جنجوعہ،خرم یوسف اور غلام جیلانی کو کلئیر قرار دے دیا۔ ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ میں تینوں ملزمان کو ڈسچارج کر دیا۔ ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق تفتیش میں گرفتار تینوں ملزموں کے خلاف شواہد نہیں ملے۔عدالت چاہے تو تینوں گرفتار ملزمان کو رہا کر دے۔واضح رہے کہ جولائی میں پاکستان مسلم لیگ کی نائب صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ایک پریس کانفرنس میں ایک ویڈیو جاری کی جس میں مبینہ طور پر احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو دکھایا گیا تھاارشد ملک وہی جج ہیں جنھوں نے گذشتہ سال نواز شریف کے خلاف ہل میٹل اور فلیگشپ ریفرنسز میں فیصلہ سنایا تھا. مریم نواز نے اپنے الزامات میں کہا کہ پاناما مقدمے میں نواز شریف کو جیل بھیجنے والے جج ارشد ملک پر نامعلوم افرادکی طرف سے دبا تھا. اس کے جواب میں پہلے ارشد ملک نے پہلے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں انھوں نے مریم نواز کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی