حافظ آباد(آن لائن)صوبہ پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں پولیس نے بھائیوں کی جانب سے جائیداد کے تنازع پر 10 سال سے ایک کمرے میں قید کی گئی خاتون کو بازیاب کرلیا۔پولیس ترجمان احمد اجمل کے ٹیلی فون پر ایک شہری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اطلاع دی تھی جس پر محکمے کے حکام نے ایک گھر پر چھاپہ مارا جہاں خاتون کو قید کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ وراثت کے تنازع پر خاتون کو
مبینہ طور پر باندھا گیا تھا۔علاوہ ازیں 2 افراد کے خلاف درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق جس شخص نے پولیس کو اطلاع دی اس کا کہنا تھا کہ خاتون کی چیخیں پوری رات پڑوسیوں کو سونے نہیں دیتی تھیں اور ایسا لگتا تھا کہ وہ موت کے قریب ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق پولیس کی ٹیم کو متعلقہ مقام پر بھیجا تو انہیں گھر باہر سے بند ملا، جس پر پولیس اندر جانے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کرنے لگی تو وہاں کچھ پڑوسی جمع ہوئے، جس کے بعد ایک بھائی واپس گھر آیا اور جائے واقعہ پر موجود پولیس حکام کو ‘جان سے مارنے کی دھمکی دی۔اس شخص کی جانب سے پولیس کو گھر میں داخل ہونے سے منع کرنے پر حکام نے دروازے کا تالا توڑا اور ایک جانب سے اندر داخل ہوئے، جہاں حکام کو ایک کمرے میں نیم بے ہوشی کی حالت میں ایک خاتون ملیں، اس دوران پڑوسیوں کی جانب سے خاتون کو ان 2 بھائیوں کی بہت کے طور پر شناخت کیا گیا۔بعد ازاں پولیس نے خاتون اہلکار کی مدد سے متاثرہ خاتون کو کمرے سے باہر نکالا اور پڑوسیوں نے انہیں غسل دیا اور کپڑے تبدیل کیے جس کے بعد انہیں ریسکیو 1122 ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا۔اس موقع پر پولیس نے 2 افراد کو گرفتار کرکے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 344، 346، 498 اے، 506، 186 اور 34 کے تحت ایف آئی آر درج کرلی۔علاوہ ازیں پنجاب کے وزیر برائے انسانی حقوق اعجاز عالم بھی اس چھاپے کے دوران موجود رہے اور انہوں نے خاتون کو یقین دہانی کروائی کہ انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی جبکہ اس سفاکانہ عمل میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے گی۔