کراچی (این این آئی)سابق سفیر اور سینئر تجزیہ کار جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے دورہ پاکستان سے دنیا کو سفارتی رابطوں کابہترپیغام جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کے دل اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں لیکن اکثر مسلم ممالک
کے سربراہان اپنے مفادات کو مقدم جانتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے کشمیر کے حوالے سے آرٹیکل 370اور 35Aختم کرنے کے بعد مسلم ممالک کا رویہ قابل افسوس رہا ہے اس لئے مسلم امہ سے زیادہ توقعات لگانا بے سود ہوگا،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے دورہ پاکستان کا مقصد یہ ہے کہ وہ اپنے عوام کو مطمئن کرنا چاہتے ہیں یہ تاثر دیکر کہ وہ مسلم آبادیوں کے خلاف ظلم کیخلاف ہیں۔ جمیل احمد خان نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں لاکھوں بھارتی موجود ہیں اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھارت میں بھاری سرمایہ کاری کررہے ہیں ان ممالک کے بھارت اور امریکا ودیگر ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات اوراچھی ہم آہنگی ہے، افغانستان میں بھی سوویت یونین کیخلاف لڑی میں سب سے زیادہ سعودی عرب سے جہادی آئے تھے اگر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات چاہیں تو موجودہ صورتحال میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن دنیا کے دیگر ممالک کی طرح یہ دونوں ممالک بھی اپنے مفاد کو مسلم برادری پرزیادتی ہونے سے زیادہ افضلیت دیتے ہیں۔