لندن (این این آئی)برطانوی ماہرین نے دنیا بھر کے والدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی غذا پر خصوصی توجہ دیں اور کم عمری میں ہی بچوں کو فرائیز، چپس اور اسی طرح کی دیگر چیزیں کھانے سے روکیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ماہرین نے یہ ہدایت اس وقت جاری کی جب ڈاکٹرز کو پتہ چلا کہ برطانیہ کا ایک نوجوان محض اس لیے بینائی سے محروم ہوگیا، کیوں وہ کم عمری سے فرائیز اور چپس جیسی
دیگر چیزیں شوق سے کھاتا آ رہا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ فرائیز، چپس، پرنگلز اور سوساج کو شوق سے کئی سال تک کھانے والا بینائی سے محروم ہونے والا یہ پہلا نوجوان ہے۔رپورٹ کے مطابق بینائی سے محروم ہونے والے نوجوان کی عمر 17 برس ہے اور اس نے انتہائی کم عمری یعنی 10 برس کے بعد شوق سے اور زیادہ مقدار میں فرائیز، چپس اور اسی طرح کی دیگر چیزیں کھانا شروع کردی تھیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14 برس کی عمر تک مذکورہ نوجوان میں وٹامنز بی 12 سمیت اس کی ہڈیوں کے منرلز اور کئی طرح کے دیگر وٹامنز کی کمی دیکھی گئی۔اگرچہ نوجوان نے وٹامنز اور پروٹین کی کمی مکمل کرنے کے لیے فوڈ سپلیمنٹ یعنی طاقت کی ادویات بھی استعمال کیں، تاہم اس سے نوجوان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔کم عمری سے ہی مسلسل کئی سال تک پھل اور سبزیاں نہ کھانے کی وجہ سے نوجوان کی جسمانی حالت انتہائی خراب ہوگئی تھی اور اس میں وٹامنز، پروٹین اور منرلز کی کمی کی وجہ سے اس سے نہ تو چلا جا سکتا تھا اور نہ ہی وہ اسے ٹھیک طرح سے دکھائی دیتا تھا۔ہر گزرتے دن میں طبعیت میں خرابی کی وجہ سے نوجوان کو آنکھوں کے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دوران علاج ہی وہ مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوگیا۔نوجوان کے نابینہ ہوجانے کے بعد ماہرین اور ڈاکٹرز نے والدین کے لیے ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے بچوں کی غذا کا خاص خیال رکھیں اور انہیں یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ خوراک کا نعمل بدل ادویات نہیں ہو سکتیں۔ماہرین نے والدین کو واضح پیغام دیا کہ فوڈ سپلیمینٹ یعنی طاقت کی ادویات بھی اس وقت ہی سازگار ہوتی ہے جب متاثرہ شخص میں کچھ نہ کچھ طاقت اور وٹامنز ہوں گی۔ماہرین نے طاقت کی ادویات سے زیادہ خوراک کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو کم عمری میں ہی پھل اور سبزیوں پر مشتمل خوراک دیں۔