جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاﺅٹ،غیرملکی جریدے نے وجوہات سے پردہ اٹھادیا

datetime 8  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)امریکی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری پاکستان کی معیشت کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے جبکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کی بڑی تعداد خود ٹیکس دیتی ہے نہ ہی ٹیکس اصلاحات میں دلچسپی رکھتی ہے۔ امریکی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان میں صرف 0.5 فیصد افراد انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ بھارت میں انکم ٹیکس ادا کرنے والوں کی تعداد 2سے 3فیصد ہے جبکہ چین میں یہ تعداد 20 فیصد ہے۔اخبار کے مطابق ملک کے بڑے حصے میں ٹیکس ادائیگی کی شرح اتنی کم ہے کہ ٹیکس دفاتر بند کرکے حکومت بچت کر سکتی ہے۔ پاکستانیوں کی بڑی تعداد فراڈ یا ٹیکس حکام کی ملی بھگت سے ٹیکس چوری کرتی ہے۔ ٹیکس چوری کا بڑا اور بدنام طریقہ زرعی اراضی کی خریداری ہے۔ زراعت کا شعبہ ٹیکس سے مستثنیٰ ہے۔ زرعی اراضی خرید کر زراعت سے آمدن زیادہ ظاہر کی جاتی ہے جبکہ دوسرے کاروبار میں آمدن کم یا خسارہ ظاہر کر دیا جاتا ہے۔پارلیمنٹ میں زمینداروں کی اکثریت ہے جو زراعت پر ٹیکس کے نفاذ میں رکاوٹ ہے۔ پاکستان کی معیشت کے حوالے سے حال ہی میں اچھی خبریں آئیں لیکن آئی ایم ا یف حکام ٹیکس چوری اور فراڈ کو معیشت کیلئے بڑا خطرہ قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے والے آئی ایم ایف کے وفد کے سربراہ ہیرالڈ فنگر کا کہنا ہے کہ گراس ڈومیسٹک پراڈکٹس میں ٹیکس کی شرح صرف10 سے 11 فیصد ہے جو بہت کم ہے، بہتری کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔فیڈرل ریونیو بیورو سالانہ ایک لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لا رہا ہے جو قابل حصول ہدف کی نچلی ترین سطح ہے۔ یورپی تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے حکمران طبقے کی ترجیحات میں ٹیکس وصولی شامل ہی نہیں اور وہ بیانات سے زیادہ کچھ نہیں کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…