لاہور(این این آئی) قومی احتساب بیورو(نیب ) لاہور نے گزشتہ 2 سالوں کے دوران مختلف کرپشن کیسز میں ملوث ملزمان سے قومی دولت کی برآمدگی کے حوالے سے مکمل تفصیلات جاری کردیں۔ تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی سربراہی میں اکتوبر 2017 سے تاحال مجموعی طور پر 8 ارب 11 کروڑ روپے سے زائد رقوم کی پلی بارگین کیں۔ 2 سال کے دوران 5 ارب 60 کروڑ سے
زائد رقم وصول کی جا چکی ہے۔ جبکہ 3 ارب 20 کروڑ 48 لاکھ روپے کی خطیر رقم متعلقہ متاثرین میں واپس تقسیم بھی کر دی گئی۔اسکے علاوہ ان ڈائریکٹ ریکوری کے طور پر 31ارب مالیت کی ریکوری بھی ممکن بنائی گئی۔ ہائوسنگ سیکٹر میں بھی نیب لاہور نے 2 سال کے دوران مجموعی طور پر شاندار کارکردگی کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے زیر تفتیش 62 کیسز میں سے 40 کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اسطرح نیب لاہور میں فی الوقت ہائوسنگ سیکٹر کے 22 کیسز زیر تحقیقات ہیں۔ گزشتہ 2 سال کے دوران غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیوں کے 24300 متاثرین کیلئے 3000 ملین کی پلی بارگین ممکن بنائی گئی۔ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں 2800 ملین کی رقوم صرف ہاسنگ سیٹر میں ملزمان سے برآمد کروائی جا چکی ہے۔ نیب لاہور کے افسران کی انتھک محنت کے باعث 25 ارب مالیت کی بلواسطہ ریکوری پر عمل درآمد بھی کروایا جا چکا ہے۔ اکتوبر 2017 سے اگست 2019 کے دوران نیب پراسیکیوشن ونگ نے 26 ارب مالیت پر مشتمل 7 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے۔ مبینہ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے ان 7 ریفرنسز میں متاثرین کی مجموعی تعداد 21 ہزار 750 ہے۔ نیب لاہور کے تفتیشی افسران و پراسیکیوٹرز ان تمام متاثرین کے حقوق انہیں واپس دلوانے کیلئے عدالتوں میں کیسز لڑ رہے ہیں۔2 سالہ کارکردگی کے اجرا پر ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ نیب کی تمام تر کاوشیں عوام اور عوام کے مفادات ہیں۔ نیب کے افسران دن رات محنت کرکے عوام کو انکے لوٹے گئے سرمائے کی واپسی ممکن بنانے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ نیب میں چہرے نہیں کیس کی پالیسی پر عملدرآمد کرتے ہوئے اقدامات سرانجام دیئے جا رہے ہیں جنکا مقصدصرف اور صرف عوام کی فلاح و بہبود ہے۔