اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

قابلِ تجدید اور متبادل توانائی کے پالیسی مسودے نامکمل قرار

datetime 2  ستمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد( آن لائن ) شعبہ توانائی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے قابلِ تجدید اور متبادل توانائی کے پالیسی مسودے کو نامکمل، غیر ساختہ اور متعدد قواعد سے متصادم قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ان کے مطابق یہ پالیسی مسودہ قابلِ تجدید توانائی کی ترقی کے لیے روڈ میپ فراہم کرنے میں ناکام رہے گا۔ سرکاری اور نجی شعبے کی توانائی کمپنیوں اور ریگولیٹرز کے سابق سربراہان پر مشتمل ماہرین

صوبائی حکومت کے نمائندوں نے وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کو خط لکھ کر ایسی قابلِ عمل پالیسی کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا جو واضح اہداف کے ساتھ نئی سرمایہ کاری کو متوجہ کرسکے۔ماہرین کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے تیار کی گئی حتمی دستاویز ایک مکمل پروکیورمنٹ پالیسی کے بجائے ایک تصوراتی ورکنگ مسودہ ہے، جس کی بنیاد پر اسٹیک ہولڈرز، ڈیولپرز، سرمایہ کار اور عملدرآمد کے ادارے فوری کاروباری ماڈل کے لیے وفاق کی کوششوں کا حصہ بن سکتے ہیں۔ان ماہرین کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس قسم کا اے آر ای پالیسی مسودہ لاگو نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ غیر ساختہ، نامکمل اور متعدد ریگولیشنز اور قواعد سے متصادم ہے اور شعبہ توانائی کی ترقی کے لیے واضح روڈ میپ فراہم نہیں کرسکتا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ پالیسی مسودے بجلی گھروں کی تعمیر سے متعلق صوبوں کے حقوق الجھے ہوئے اور آئین سے ٹکراتے ہیں۔ماہرین نے اپنی رائے کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت توانائی کے ذرائع کی ترقی میں صوبوں کے حصوں کے انضمام پر ریگولیٹری کنٹرول بحال کرے اور صوبے بھی انتظامی اتھارٹی کو بھی بحال کیا جائے تا کہ وہ اپنے خود کے وسائل کو ترقی دے سکیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مجوزہ قومی توانائی پالیسی کے تحت اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ صوبے اپنے اہداف اور مدت پر عملدرآمد کرسکیں، صوبوں کو متعدد ٹیکنالوجیز کے قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کو ترقی دینے کا ہدف دینا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…