اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت میں بیوہ خواتین سے پلاٹوں کے نام پر رقوم بٹورنے والے مافیا کا انکشاف ہوا ہے ، دیہی علاقوں میں بااثر افراد نے پولیس کو بھی ’’رام‘‘ کرلیا، خواتین دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئیں ۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ کورال میں چند دن قبل ایک بیوہ خاتون کشمیراں بی بی نے قبضہ گروپ کا سرغنہ غلام محمد نامی شخص کیخلاف درخواست دی۔بعد ازاں مذکورہ ملزم نے تھانہ میں درخواست گزار کو برا بھلا کہنا شروع کردیا جس پر مدعیہ نے انجام کی پرواہ کیے بغیر تھانہ میں ہی عدالت لگالی۔پولیس نے خفت مٹاتے ہوئے مدعیہ کی درخواست پر نقل ریٹ درج کرکے معاملہ سول عدالت جانے کی تنبیہ کردی مگر تھانہ میں پیش آنے والے واقعہ پرانکوائری رپورٹ آنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہ کی گئی ۔ذرائع کاکہناتھا کہ پولیس اگر مذکورہ واقعہ پرایکشن لیتی تو پھر قبضہ مافیا کے سرغنہ کو بھی پابند سلاسل کرنا پڑتا مگر وہ اسے بچانا چاہتی تھی ۔کشمیراں بی بی کے واقعہ کے بعد شاہدہ نامی ایک اور بیوہ کا بھی واقعہ پیش آیا جن کو اسی ملزم نے مبلغ 6لاکھ روپے لے کر دربدر کردیا مگر پولیس نے انہیں بھی انصاف نہیں دیا اور وہ خاتون بھی اب عدالتوں کے چکر لگا لگا کر نڈھال ہو چکی ہے ۔دستاویزات کے مطابق مذکورہ ملزم شریف آباد کا رہائشی ہے اور ان سے متعلق مصدقہ اطلاعات ہیں کہ وہ افغان شہری ہے اور یہاں پلاٹوں کی فروخت کا کاروبار کرتا ہے جنہوں نے مجموعی طورپر بیوہ خواتین کو ٹارگٹ کرکے انہیں جمع پونجی سے محروم کررکھا ہے ۔پولیس اور وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی جان ومال کا تحفظ کرتے ہوئے بااثر مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرے ۔