سکھر(آن لائن)پی ٹی آئی حکومت کو ایک اور دھچکا، ظالمانہ ٹیکس کے خلاف سندھ و پنجاب کے جیولرز ایک پلٹ فارم پر جمع ہو گئے، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائینگے، آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کامشاورتی اجلاس میں اعلان، تفصیلات کے مطابق صرافہ بازار ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف سندھ بھر کے صراف اینڈ زراگران کا مشاورتی اجلاس مقامی ہال میں منعقد ہوا اجلاس میں
نامور عالم دین مفتی محمد ابراہیم قادری سمیت،آل سندھ صراف اینڈ جیولرز کے چیئرمین غلام شبیر بھٹو، آل سندھ صراف اینڈ جیولرز کے صدر الحاج ہارون رشید، جنرل سیکریٹری حاجی فضل الرحمن، صدر صرافہ بازار ایسوسی ایشن حاجی جاوید میمن سمیت سندھ کے مختلف شہروں سمیت پنجاب سے تعلق رکھنے والے صراف و زرگران شکیل احمد شیخ، محمد ارشد خان، حاجی محمد رمضان، حافظ محمد عمران، رانا امیر، احمد خان، حاجی مہتاب و دیگر کی کثیر تعداد نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تاجر دشمنی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر تاجر برادری کو حکومت کے خلاف مشتعل ہونے پر مجبور کر رہی ہے، نت نئے ٹیکسز لاگو کر کے تاجر برادری کو بلاجواز حراساں کیا جا رہا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، ملک کی تاجر برادری اپنے حقوق حاصلات اور ظالمانہ ٹیکسزکے خلاف ایک پلٹ فارم پر جمع ہے اور موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیاں یکجا مسترد کرتے ہوئے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ فی الفور نت نئے بلاجواز کے ٹیکسز کے فیصلوں کو واپس لیکر تاجر برادری میں پائی جانیوالی بے چینی دور کریں بصورت دیگر سندھ اور پنجاب کی تاجر برادری ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف سراپا احتجاج بن جائیگی،
مشاورتی اجلاس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے ٹیکسز کے حوالے سے تاجر برادری کو درپیش مشکلات و خدشات پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا اور اس عزم کا عہدکیا گیا کہ کسی بھی صورت جبری ظالمانہ ٹیکس قبول نہیں کیا جائیگا اور بہت جلدلائحہ عمل طے کر کے حکومت کے خلاف مرحلہ وار احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیاجائیگا، صرافہ بازار ایسوسی ایشن سکھر کی جانب سے مشاورتی اجلاس میں آنے والے سندھ اور پنجاب کے صراف اینڈ زرگران کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک پیش کیا گیا۔