اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صدر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو چوتھا خط لکھ دیا۔دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے خط میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو،تالا بندی اور انسانی المیہ سے آگاہ کیا۔خط میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورتحال،جنوبی ایشیاء کی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
سلامتی کونسل بھارت کو تین ہفتوں سے جاری کرفیو اٹھانے،تالا بندی ختم کرنے پر مجبور کرے۔خط میں کہا گیا کہ بھارت غیر قانونی یکطرفہ اقدامات سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے کسی بھی لمحے خود ساختہ آپریشن کرسکتا ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے بھارت کے جوہری معاملے پرغیر ذمہ دارانہ اور جنگی جنون پر مبنی بیان بازی کا بھی ذکر کیا۔وزیر خارجہ نے خط میں تجویزدی کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کی تعداد کودگنا کرئے۔وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل بھارت پر دباؤ ڈالے کہ فوجی مبصرین ایل او سی پر گشت کرسکیں۔خط میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل علاقائی امن وسلامتی کے لیے بذریعہ اقوام متحدہ چارٹر اپنی ذمہ داریاں پوری کرئے۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی جارحانہ عزائم کے پیش نظر فوری اقدامات کیے جائیں۔پاکستان امن کے لیے سلامتی کونسل اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل اور عالمی برادری سے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔خط میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر اور سلامتی کونسل قرار دادوں کے تحت مسئلہ کشمیر حل کرائے۔دفتر خا رجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے قبل ازیں صدر سلامتی کونسل کو یکم۔6 اور 13 اگست کو خطوط لکھے تھے۔