اسلام آباد (این این آئی)فاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پرخلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے بین الااقوامی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رپورٹ کرنے والے 18 خصوصی نمائندوں، اسپیشل پروسیجرز مینڈیٹ ہولڈرز(سپیشل ریپورٹرز) کو تفصیلی خط ارسال کردیاہے،
جس میں انھوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں خطے کی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لینے سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے پر مجبور کیا جائے۔ خط میں وفاقی وزیر نے اقوام متحدہ کے خصوصی ریپورٹرز کی توجہ بھارت کی جانب سے کشمیری عوام کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف دلوائی جس میں بھارتی حکومت کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے جبری طور پر روکنے سمیت صنفی بنیادوں پر تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا، مواصلات کا مکمل شٹ ڈاؤن، کرفیو کا نفاذ، گرفتاریاں اور سیاسی رہنماؤں کی نظر بندیاں، مذہبی پابندیاں اور بچوں اور خواتین کی عصمت دری اور تشدد کے واقعات شامل ہیں۔ انہوں نے ان شدید خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہارکیا اور کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں نسلی بنیادوں پر قتل وغارت اورنسل کشی سمیت دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے ا سپیشل پروسیجر میکنزم، ریپورٹرز کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی اس کے مینڈیٹ کے مطابق خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے مداخلت کرنے پر زوردیا اورکہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں خطے کی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لینے سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے پر مجبور کیا جائے۔