اسلام آباد (آن لائن) 20 ارب ڈلر ایل این جی کرپشن سکینڈل کے مرکزی ملزم مبین صولت کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘ جس کے لئے کابینہ ڈویژن کے سیکرٹری نے سیکرٹری داخلہ حکومت پاکستان کو باقاعدہ سفارشی خط ارسال کردیا ہے۔ ذرائع سے حاصل دستاویزات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کے حکام نے سیکرٹری کابینہ کے توسط سے ایک خط سیکرٹری داخلہ کو ارسال کیا ہے
جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ایل این جی کرپشن سکینڈل کے ملزم مبین صولت کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے تاکہ وہ گیس منصوبوں کی تکمیل کیلئے بیرونی ممالک کے حکام سے مذاکرات کے لئے غیر ممالک کا دورہ کر سکیں۔ نیب کی درخواست پر مبین صولت کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔ خط کے مندرجات کے مطابق مبین صولت گیس ماہر ہونے کے باعث ایران پاکستان گیس منصوبہ کیلئے ایرانی حکام سے مذاکرات کیلئے بیرون ممالک جائیں گے۔ جبکہ روس کے ساتھ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ کیلئے بھی روسی حکام سے مذاکرات کیلئے بھی مبین صولت کے بیرون ممالک کا دورہ کرنا ہے۔ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ کو حتمی شکل دینے اور جرمانہ سے بچنے کیلئے مبین صولت کو ایرانی حکام سے مذاکرات کرنے ہیں۔ مبین صولت اس وقت بھی انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کے سربراہ کے طور پر کام کررہے ہیں۔ مبین صولت گزشہ کئی سالوں سے ملک کے اندر گیس منصوبوں سے وابستہ ہیں اور ان کا کردار بڑا ہی کلیدی رہا ہے۔ مبین صولت کے ایران پاکستان گیس پائپ منصوبہ‘ ترکمانستان سے گیس درامد منصوبہ‘ روس کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ پر بڑی مہارت رکھتے ہیں اس لئے ان کا نام فوراً ای سی ایل سے نکالا جائے تاکہ وہ بیرونی ممالک میں جاکر پاکستانی مفادات کے تحفظ کیلئے متعلقہ حکام سے مذاکرات کر سکیں۔