اسلام آباد(آن لائن) وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ دنیا کا مودی کو سراہنا بیوقوفی ہے،بھارت نے ایٹمی ہتھیار بنانے والا فینائل مواد تیارکر لیا، بھارت نیابھی تک این پی ٹی پردستخط نہیں کیے، سول نیوکلیئرمعاہدوں کی آڑمیں بھارت نے ایٹمی موادحاصل کیاان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کہنا تھا کہ بھارت خلائی ملٹرائزیشن پر زور دے رہا ہے.
شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت نے ایٹمی ہتھیار بنانے والا فینائل مواد تیارکر لیا، بھارت نیابھی تک این پی ٹی پردستخط نہیں کیے، سول نیوکلیئرمعاہدوں کی آڑمیں بھارت نے ایٹمی موادحاصل کیا. بھارتی افواج کی پیش قدمی پرنصرمیزائل استعمال کیا جاسکتا ہے، سوال یہ ہیکہ پہلیایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کون کرے گا.انھوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے، بھارت ہندوبالادستی کیجنون میں مبتلا ہے.خیال رہے کہ آج وزیر اعظم نے کشمیر سے متعلق اہم خطاب کیا، اس موقع پر میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا ”کشمیر پالیسی“ پر فیصلے کا وقت آگیا ہے، آج ساری قوم کو اعتمادمیں لینے کا وقت ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کی بات کرتے ہیں، بھارت کوئی اوربات شروع کردیتاہے، اگر آج ہماریساتھ کوئی نہیں کھڑا، تو مایوس ہونیکی ضرورت نہیں، جو آج ہماریساتھ نہیں ہیں، وہ کل ہماریساتھ ہوں گے، پاکستا ن کشمیر کے لیے ہر حد اور ہر سطح تک جائیگا۔ دوسری جانب امریکی تھنک ٹینک نے عالمی برادری کو خبردارکیا ہے کہ مسلسل کشید گی بھارت اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے اور تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ کے لیے فیوز کی حیثیت رکھتا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ٹیکساس کے شہر آسٹن میں قائم تھنک ٹینکStratfor نے ہفتے کو شائع ہونے والی اپنی ایک رپوٹ میں بھارت کے اس موقف کو بھی مسترد کیا کہ مسئلہ کشمیر اس کا اندونی یا بھارت اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ معاملہ ہے۔
رپور ٹ میں کہاگیا کہ ممکنہ ایٹمی جنگ بین الاقوامی امن وسلامتی کا معاملہ ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے 16اگست کے بیان کے بعدایٹمی جنگ کے امکانات مزید بڑھ گئے ہیں جس میں انہوں نے ایٹمی ہتھیاروں کے پہلے استعمال کے بھارتی موقف کو ترک کرنے کا اشارہ دیاتھا۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ جب کشمیر میں جذبات بھڑک رہے ہوں تو خطے اور دنیا کوزیادہ اچھی توقعات نہیں رکھنی چاہئیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دہائیوں پہلے کشمیری عوام سے حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیاگیا تھا جو کبھی پور انہیں ہوا۔کیا کبھی ان سے پوچھا جائے گا کہ وہ کیا چاہتے ہیں؟
رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارت اورپاکستان کی مسلح افواج سٹریٹجک اور ٹیکٹکل جوہری ہتھیاروں سے لیس ہیں اور مقامی کمانڈرز میدان جنگ میں ان کو شہری آبادی کے خلاف استعمال کرسکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ رواں سال فروری میں پاکستان نے بھارت کا جنگی جہاز گرایا تھا اور اس کے پائلٹ ابھی نندن ورتھمان کو واپس کیا تھا۔ لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کو تسلیم نہیں کیا اورنہ ہی اس کی حکومت تنازعہ کشمیرپر بات کرنے کے لیے تیار ہے جس کے عوام سے 1947ء میں بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرونے اپنے مستقبل کا فیصلے کرنے کے لیے ریفرنڈم کرانے کاوعدہ کیا تھا۔ رپورٹ میں تنازعہ کشمیر کے تاریخی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا کہ ریفرنڈم کا وعدہ پورا تونہیں کیاگیا لیکن اس پر کئی جنگیں ہوچکی ہیں۔