جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے بِڈز موصول،کام کب شروع ہوگا؟بڑی خبر سنادی گئی

datetime 21  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے واپڈا ہاؤس میں بِڈزوصول کی گئیں۔ بِڈز کی وصولی دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ دو جوائنٹ ونچرز نے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے اپنی اپنی ٹیکنیکل اور فنانشل بِڈز جمع کرائیں۔ اِن جوائنٹ ونچرز میں چائنا گزوبہ گروپ کمپنی۔ جی آر سی جوائنٹ ونچر اور پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا۔ ایف ڈبلیو او جوائنٹ ونچر شامل ہیں۔دونوں جوائنٹ ونچرز ایک ایک غیر ملکی اور

ایک ایک پاکستانی کمپنی پر مشتمل ہیں۔بِڈ اوپننگ کمیٹی نے جوائنٹ ونچرز میں شامل کمپنیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں ٹیکنیکل بِڈزکھولیں۔مذکورہ ٹیکنیکل بِڈز کی جانچ پڑتال بِڈنگ ڈاکو منٹس، پبلک پروکیور منٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے متعلقہ قواعد و ضوابط کی روشنی میں کی جائے گی۔ٹیکنیکل بِڈز کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے پر مطلوبہ شرائط اور معیار پر پورا اُترنے والے جوائنٹ ونچر کی فنانشل بِڈز کھولی جائیں گی۔سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے اور وفاقی حکومت کی ترجیحات کی روشنی میں واپڈا دیا مر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم ہائیڈرو پاورپراجیکٹ تعمیر کر رہاہے۔ مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز رواں سال مئی میں ہو چکا ہے جبکہ دیا مر بھاشا ڈیم پربھی تعمیراتی کام جلد شروع ہوجائے گا۔ دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے ایک ڈیم پارٹ جبکہ دوسرا پاور جنریشن سے متعلق سہولیات کی تعمیر پر مشتمل ہے۔دیا مر بھاشا ڈیم چلاس سے 40 کلو میٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیا جائے گا۔ منصوبے کے مقاصد میں پانی کا ذخیرہ، سیلاب سے بچاؤ اور بجلی کی پیداوار شامل ہیں۔دیا مر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت8 اعشاریہ ایک ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4 ہزار 500میگاواٹ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…