ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فیس بک نے آن لائن ہراسمنٹ کو کنٹرول کرنے کے طریقے متعارف کرادیئے،صارفین اب اپنی معلومات پرائیویٹ رکھ سکیں گے،تفصیلات جاری

datetime 29  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)فیس بک نے آن لائن ہراسمنٹ کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے موثر آگہی کے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسلے میں فیس بک کی جانب سے اپنے صارفین کو آن لائن ہراسمنٹ سے نمٹنے کے لئے ضرورت کے مطابق مختلف ٹپس اور مواد کی آسانی سے مانیٹرنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اگر کوئی آپ کو ناپسند ہے، یا اسکے آن لائن ہونے پر آپ اداس یا دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں تو پھر اپنے کسی قریبی شخص بتانا ضروری ہے۔

اس سے آپ کو اپنا مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ڈرایا جارہا ہے تو پھر فیس بک کا بلنگ پری ونشن حب (Bullying Prevention Hub) آپ کے لئے مدد گار ثابت ہوگا۔ آن لائن ہراسمنٹ مختلف اقسام کی ہوتی ہے، اس کے بہت سے نام ہیں جیسے سائبر بلنگ، ٹرالنگ، فلیمنگ، آؤٹنگ یا جعلی شناخت وغیرہ۔ ہراسمنٹ براہ راست ٹیکسٹ میسج، ای میلز یا پرائیویٹ میسجز، یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کھلے عام ہوسکتی ہے جہاں کوئی نامناسب پوسٹ یا تصویر کسی کے شیئر کرنے کے باعث آپ کی شرم ساری یا آپ کے لئے تکلیف کا باعث ہوسکتی ہے۔ ان سب باتوں کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو اپنی اور اپنی آن لائن معلومات کے لئے اضافی خیال رکھنے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ آپ اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ آپ کی وجہ سے کسی دوسرے شخص کو آن لائن تکلیف نہ پہنچے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اپنے صارفین کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ اپنے حلقہ احباب میں اچھے دوستوں کو رکھیں اور اپنی فرینڈ لسٹ کو باقاعدگی سے چیک کریں تاکہ وہ اپنے دوستوں میں اپنے ذاتی مواد کے ساتھ پرسکون رہیں۔ جیسے جیسے آپکی فرینڈ لسٹ بڑھتی ہے تو آپ کو اپنی پرائیویسی سیٹنگز کا جائزہ لینے کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ آپ معلومات کو پرائیویٹ رکھ سکیں تاکہ لوگ آپ کے بارے میں بدستور اچھے طرز عمل جاری رکھیں۔ فیس بک کے پریس نوٹ کے مطابق یہاں موجود لنک (https://www.facebook.com/safety/youth/facebook-basics/safety) میں کچھ طریقے ہیں جن کو مدنظر رکھ کر آپ فیس بک پر چیزیں احتیاط سے شیئر کرسکتے ہیں۔

ایسے لوگوں کی فرینڈ ریکویسٹ قبول کریں جنہیں آپ جانتے ہوں، احتیاط سے اس شخص کا جائزہ لیں جو آپ کی دہلیز پر دستک دیتا ہے اور ایسے شخص کو ان فرینڈ کریں جو آپ کو ناپسندیدہ لگتا ہے۔ بعض اوقات اپنی ذاتی معلومات مخفی رکھنا ضروری ہوتا ہے جیسے آپ کا ایڈریس یا پھر ایسے مقام کا تفصیلی طور پر ذکر ہو جہاں آپ لطف اندوز ہورہے ہیں تو پھر ایسی معلومات کو مخفی رکھنے کی ضرورت ہے۔ اسی اصول کا اطلاق آپ کے دوستوں پر بھی ہوتا ہے۔ فیس بک سختی سے اپنے صارفین کو اس بات کی تاکید کرتا ہے کہ وہ کسی کے ساتھ بھی اپنا پاس ورڈ شیئر نہ کریں،

چاہے وہ آپ کا بچپن کا دوست ہی کیوں نہ ہو۔ اس کا کبھی فائدہ نہیں ہوتا۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ فیس بک کبھی بھی کسی میسج یا ای میل کے ذریعے آپ سے پاس ورڈ نہیں مانگتا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اپنے صارفین کو تجویز دیتا ہے کہ اگر وہ اس پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں تو کچھ وقفہ لے لیں۔ فیس بک اپنے صارفین کو یہ بھی مشورہ دیتا ہے کہ فیس بک پر پوسٹ ڈالنے سے قبل اس کا جائزہ لیں کہ کہیں اس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس یا کسی کی ساکھ خراب تو نہیں ہورہی۔ فیس بک اپنے صارفین کو اس بات کا بھی مشورہ دیتا ہے کہ جب کبھی آپ کے کمنٹس کے ذریعے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچے تو ان سے معافی مانگ کر معاملہ حل کرلیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…