ہفتہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2025 

جنگلوں کی تباہی اور آب و ہوا میں تبدیلی سے جانوروں کی بقاء کو شدید خطرات لاحق ہیں : ماہرین

datetime 9  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی) آب و ہوا میں تبدیلی کے ساتھ جنگلات کی ہولناک تباہی کو اگر شامل کیا جائے تو یہ جنگلی حیات کے لیے مزید تباہ کن ثابت ہوگی اور اس کے اثرات واضح طور پر سامنے آچکے ہیں۔ماہرین نے مزید خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عین یہی صورتحال جاری ہے اور جنگلی حیات کے لیے زندگی مزید تنگ سے تنگ ہوتی جارہی ہے۔ اس کی تفصیلات ہفت روزہ سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہیں۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2000 سے 2012 تک بھارت کے برابر بارانی جنگلات ختم ہوچکے ہیں اور اب وہاں جنگلی حیات کی نشوونما نہیں ہوپارہی۔ رپورٹ کی مصنفہ کہتی ہیں کہ جنگلات ختم ہونے سے جانوروں کا گھر ٹوٹ جاتا ہے اور اس کے بعد جانداروں کا دوسری جگہ منتقل ہونا مشکل ہوجاتا ہے۔جنگل ختم ہونے سے جانور ٹھنڈے علاقوں کی تلاش میں نکلتے ہیں لیکن سرد علاقے نہیں ملتے۔ اگر گرمی کا سلسلہ ایسے ہی جاری رہا تو 2070 تک عالمی اوسط درجہ حرارت میں دواعشاریہ سات درجے سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوگا اور یوں جنگلی حیات کی مشکل میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔آب و ہوا بدلتی ہے تو جانداروں کی اکثریت یا تو پہاڑوں پر جاتی ہے یا اترتی ہے۔ یا قطبین سے پرے ہٹتی ہیں یا اس طرف جاتی ہے۔ یا پھر اگر سمندری مخلوق ہے تو وہ گرم سے سے سرد یا سرد سے گرم پانیوں کا رخ کرتی ہیں۔ لیکن موسم اتنی تیزی سے بدل رہا ہے کہ جانور نہ اسے برداشت کرسکتے ہیں اور نہ ہی وہ کہیں منتقل ہوسکتے ہیں۔منطقہ حارہ یا ٹراپیکل علاقوں کے جانور گرمی اور سردی کے معاملے میں بڑے حساس ہوتے ہیں۔ اب یہ حال ہے کہ 550 جانداروں کی مختلف انواع میں سے نصف یا تو ختم ہوچکی ہے یا فنا کے قریب ہے۔ ان میں چیتے، تیندوے، بندراور اودبلاؤ جیسے جاندار بھی شامل ہیں۔ یہ جاندار بہت سفر کرکے دورنہیں جاسکتے اور یوں کلائمٹ چینج اور جنگلات کی تباہی ان کے تابوت کی آخری کیل ثابت ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…