کراچی(این این آئی)گزشتہ ہفتے ڈالرنے ایک بارپھراونچی اڑان بھری اوریوں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر157روپے50پیسے پرپہنچ گیاجبکہ دوسری طرف پاکستان اسٹاک ایکسچنیج میں صورتحال مستحکم رہی اورانڈیکس 35 ہزارکی سطح پربرقراررہا۔گزشتہ ہفتے وفاقی بجٹ پیش ہواساتھ ہی ڈالربھی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھوگیا۔ہفتے کے آخری روزانٹر بنک
میں ڈالر2 روپے 94 پیسے مہنگا ہوکر155.84 روپے کی بلند سطح پر بند ہوا۔اسی طرح اوپن مارکیٹ میں ڈالر 157.50 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے، اوپن مارکیٹ میں 5 روز کے دوران ڈالر8.70 روپے مہنگا ہوا۔اس ضمن میں کرنسی مارکیٹ ذرائع نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کی خبروں کے بعد روپے پر دباؤ کے باعث ڈالر مہنگا ہوا۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعدروپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش کررہی تھیں۔پی ٹی آئی کی حکومت کے اقتدار میں آنے سے اب تک ڈالر کی قیمت میں لگ بھگ 23 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ستمبر 2018 میں ڈالر 134 روپے پر ٹریڈ کررہا تھا اور9ماہ میں بڑھ کر 157 روپے پر پہنچ چکا ہے۔دوسری طرف گزشتہ ہفتے اسٹاک ایکسچینج میں صورتحال مستحکم رہی۔ بجٹ سے قبل مارکیٹ میں ایک روزمعمولی گراوٹ ہوئی اورانڈیکس 34 ہزارکی سطح پرپہنچا لیکن ریکوری ہوگئی اورہفتے کا اختتام 35572 پوائنٹس پرہوا۔گزشتہ ہفتے سونے کی قیمت میں بھی تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیااور ہفتے کے دوران سونا 75 ہزارکی سطح سے بڑھ گیااورفی تولہ قیمت 75 ہزار900 روپے پرپہنچ گئی ہے۔