لاہور(پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی زیرصدارت آج 90 شاہراہ قائداعظم پر صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں نئے مالی سال 2019-20کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں صوبہ پنجاب کے نئے مالی سال 2019-20 کی بجٹ تجاویز کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا اور مالیاتی بل 2019 کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس میں ضمنی بجٹ مالی سال2018-19 کی منظوری کے ساتھ مالی سال 2018-19 کے نظرثانی شدہ تخمینہ جات کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں جنوبی پنجاب کے تینوں ڈویژن کے فنڈز کسی دوسری جگہ ٹرانسفر کرنے پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا اور آئندہ جنوبی پنجاب کیلئے مختص فنڈز جنوبی پنجاب پر ہی خرچ کرنے کے فیصلے کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزراء نے رضاکارانہ طور پر اپنی تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بجٹ مرتب کرنے پر صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت، مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری خزانہ اور متعلقہ محکموں کے افسران کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری ٹیم نے انتہائی محنت کے ساتھ بجٹ کی تیاری کا مشکل مرحلہ مکمل کیا اور میں اپنی او رکابینہ کی جانب سے پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کا بجٹ عام آدمی کی فلاح و بہبود کے لئے ہے اور اس بجٹ میں عام لوگوں کا احساس کیا گیا ہے۔ مشکل حالات کے باوجود وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں اور بجٹ تحریک انصاف کے منشور کے عین مطابق بنایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے بجٹ میں تمام علاقوں کی پائیدار اور متوازن ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔سماجی شعبے کی بہتری کیلئے بے مثال اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کی ترقی پر خرچ کرنے کیلئے پائیدار اقدامات کئے گئے ہیں۔
جنوبی پنجاب اور پسماندہ علاقوں کو ماضی میں بری طرح نظرانداز کیا گیا جبکہ حکومت نے جنوبی پنجاب اور دور دراز علاقوں کی ترقی و خوشحالی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں حقیقت پسندانہ اہداف مقرر کئے ہیں اور صوبے کے عوام کی بنیادی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترجیحات کا تعین کیا گیا ہے۔ یہ بجٹ اعدادوشمار کی جادوگری نہیں بلکہ صوبے کے عوام کی پائیدار اور متوازن ترقی پر مبنی حقیقی دستاویزہے اور پنجاب کے عوام کی پائیدار ترقی و خوشحالی کی ٹھوس بنیاد رکھی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام صرف شور مچانا رہ گیا ہے لیکن حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے سفر کو آگے بڑھاتی جائے گی۔ بجٹ اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی سے مسلسل رابطہ رہے گا اور ڈویژن کے اراکین اسمبلی سے میٹنگز کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سیکرٹری خزانہ نے صوبائی بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے اہم خد و خال کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ اراکین نے صوبائی بجٹ کے حوالے سے اپنی آراء بھی پیش کیں۔وزیراعلیٰ نے بجٹ دستاویزات پر دستخط بھی کئے۔ اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔