نوشہرہ(آن لائن)سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ سلیم الرحمن خان نے نوشہرہ پریس کلب کے سابق صدر اور سینئرصحافی مشتاق احمدپراچہ،سابق وزیر اعلیٰ اورموجودہ وفاقی وزیر دفاع پرویز خان خٹک سمیت دیگر اہم شخصیات کی سوشل میڈیا پر تضحیک آمیز مواد شیئرکرنے میں گرفتار دو ملزمان مقامی صحافی باچاخان اور گل ثمر شاہ کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈپر ایف ائی اے سائیبر کرائم کی ٹیم کے حوالے کردیا ملزمان سے تکنیکی بنیادوں پر تفتیش کااغاز کردیا گیا۔
آج دوبارہ ملزمان کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ، جبکہ تیسرے ملزم شاعر رحیم خان رحیم کے گھر پر ایف ائی اے کا چھاپہ ملزم روپوش، ملزم کی گرفتاری کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔تفصیلات کے مطابق ایف ائی اے سائبر کرائم پشاور سرکل کی معاون سب انسپکٹر ناہید بلال کی قیادت میں ایف ائی اے کی ٹیم نے دو ملزمان باچاخان ولد زمان خان ساکن مردان اور گل ثمر شاہ ولد فلاح الدین ساکن ولئی نوشہرہ کو مجسٹریٹ ان ڈیوٹی سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ سلیم الرحمن خان کی عدالت میں پیش کیا۔ ایف ائی اے کی ٹیم نے دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی فاضل جج نے ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف ائی اے کے حوالے کردیا۔ایف ائی اے زرائع سے معلوم ہو اکہ ملزمان سے تیکنکی بنیادوں پر تفتیش کا اغاز کردیا گیا۔ واضح رہے کہ سینر صحافی مشتاق احمد پراچہ نے ایف آئی اے سائبرکرائمزسرکل پشاورمیں شکایت پر سائبر کرائم کے نئے قانون کے مطابق مقدمہ درج ہواجس میں جعلی ائی ڈی بنانا اور شوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد ڈالنے پر چار دفعات میں مقدمہ درج کیاگیا۔ شکایت پر ایف آئی اے سائبرکرائمزسرکل پشاور نے ایڈیشنل ڈائریکٹر قاضی حمید کی قیادت میں سائنسی خطوط پر تحقیقات کاآغاز کیا اورملزمان کی نشاندہی ہونے پر گزشتہ روز ایف آئی اے ٹیم جس کی قیادت سب انسپکٹر محترمہ ناہید کررہی تھی جس پر تھانہ نوشہرہ کینٹ میں اس وقت دو ملزمان گل ثمر شاہ اور باچاخان کو گرفتار کرلیا گیا جب وہ تفتیشی افسر سلیم جاوید کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے میں شریک تھے۔
جمعہ کے روز ایف ائی ار میں نامزد تیسرے ملزم شاعررحیم خان ولد گل ریحان ساکن نوشہرہ کلاں کی گرفتاری کے لیے اس کے گھر پرچھاپہ لگایا۔تاہم ملزم گھرسے روپوش ہوچکاتھا۔ دیگر کئی جگہوں پر بھی ٹیم نے چھاپے لگائے۔ تاہم ملزم گرفتاری کے ڈر سے فرار ہوچکا تھا۔ واضح رہے کہ مذکورہ ملز مان کے خلاف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبارشید کی عدالت میں 2018 میں فیصلہ اچکا ہے اوران تینوں ملزمان کو دس دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جس کے خلاف انھوں نے پشاور ہائی کورٹ میں اپیل کررکھی ہے۔