اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس ، وکلاء دو دھڑوں میں تقسیم ، ایسا کیا ہوا کہ عدالت عظمیٰ کا مین دروازہ بند کرنا پڑ گیا

datetime 14  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کی سماعت سے قبل سپریم کورٹ میں وکلاء نے شدید احتجاج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کا مین دروازہ بند کر دیا ۔جمعہ کو سپریم کو رٹ میں وکلاء نے ججز کے خلاف

ریفرنس کی سپریم جو ڈیشلکونسل میں سماعت سے قبل وکلاء نے شدید احتجاج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے مین دروازے کی سیڑھیوں پر بیٹھ گئے او رسپریم کورٹ کا مین دروازہ بند کر دیا ۔وکلاء کے دروازے پر بیٹھنے کی وجہ سے عدالت میں پیش ہونے والے سائلین کیلئے عدالت داخلے میں مشکل پیش آئی ۔ وکلا نے ء سپریم کورٹ کے دروازے پر دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی جاری رکھی ۔ وکلاء نے جینا ہوگا مرنا ہوگا دھرنا ہوگا دھرنا ہوگا نعرے لگارہے تھے ، زندہ ہیں وکلاء زندہ ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بند کروکے بھی نعرے لگا رہے تھے ۔دوسر ی جانب سپریم کورٹ میں مختلف بارز کے احتجاجی بینرز آویزاں کئے گئے جس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔بعد ازںا سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی حامد خان کے ہمراہ دھرنے میں پہنچے اس دور ان بھی وکلاء نے نعرے بازی جاری رکھی ۔بعد ازاں وکلاء نے سپریم کورٹ کے اندر بھی کرسیاں لگا دیں اورجسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس ختم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…