اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا ہے ہماری پوری کوشش ہوگی یہ پاس نہ ہو، عوام دشمن بجٹ سے توجہ ہٹانے کیلئے منتخب نمائندوں کی گرفتاریاں کی گئی ہیں، اختر مینگل نے پی ٹی آئی حکومت کے سامنے جائز مطالبات رکھے تھے،پیپلزپارٹی ان کے 6 مطالبات کی حمایت کرتی ہے،نیب کا قانون احتساب کا نہیں بلکہ انتقام کا ہے،سپیکر اور ڈپٹی سپیکر نے استعفیٰ نہ دیا تو
ان کیخلاف ہم عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹاسکتے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا ہے ہماری پوری کوشش ہوگی کہ یہ بجٹ پاس نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ سے توجہ ہٹانے کیلئے منتخب نمائندوں کی گرفتاریاں کی گئی ہیں،انہوں نے کہا کہ محسن داوڑ،علی وزیر، آصف علی زرداری، خواجہ آصف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری انتقامی کارروائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا مطالبہ تھا کہ محسن داوڑ، علی وزیر، آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق کے پراڈکشن آرڈرز جاری کئے جائیں لیکن سپیکر نے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ سیشن جلدی شروع کیا،اپوزیشن کو بجٹ کی کاپیاں بھی نہیں دی گئی پھربھی ہم نے بجٹ تقریر سنی۔انہوں نے کہا کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر نے استعفیٰ نہ دیا تو ان کیخلاف ہم عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے دیکھا کہ عوام پر ٹیکسز کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے تب ہم نے احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ اختر مینگل نے پی ٹی آئی حکومت کے سامنے جائز مطالبات رکھے تھے،اختر مینگل نے کوئی وزارت بھی نہیں لی لیکن ان کے چھ مطالبات پر عمل نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ اختر مینگل کے 6ہی مطالبات کی پیپلز پارٹی حمایت کرتی ہے،اختر مینگل کو اپوزیشن کے ساتھ ملنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کالا قانون اور مشرف کا بنایا ہوا ادارہ ہے،نیب کا قانون احتساب کا نہیں بلکہ انتقام کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شروع سے کوشش کی تھی کہ سندھ میں بھی سلیکٹڈ حکومت قائم ہولیکن یہ اس میں ناکام ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سلیکٹڈ حکومت بنانے میں ناکامی پر انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔