اسلام آباد (این این آئی) معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے تمام اہداف حاصل کر نے میں ناکامی کی خبروں کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ تحریک انصاف کے منشور کا عکاس ہوگا، بجٹ میں معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کا معاشی استحکام اولین ترجیح ہے،معاشی استحکام سے متعلق وزیراعظم جلد ترجیحات سامنے رکھیں گے، افواج پاکستان نے رضاکارانہ طور پر بجٹ پر کٹ لگایا،
یہ بجٹ بلوچستان میں سکولوں، ہسپتالوں اور انفراسٹرکچر پر لگایا جائیگا، بعض لوگ قبائلی علاقے کے امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں، افواج پاکستان کے شہید اہلکار ہمارا اثاثہ ہیں، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، رانا ثنا اللہ کو عدالتی نوٹس بھجوا دیا ہے،امید ہے اس پڑی سے رانا ثناء اللہ کو افاقہ ہو جائیگا،آرام نہ آیا تو آخری حل آپریشن ہوتا ہے، احتجاج کرنا اپوزیشن کا آئینی و جمہوری حق ہے،احتجاج کی آڑ میں انتشار کرنے پر قانون حرکت میں آئیگا۔ اتوار کو معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے آپ سب کوگزشتہ عید مبارک ہو، عید ملن کی پہلی کانفرنس ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ اپوزیشن کے دوست بہت بے چین تھے،ہم ان نادان دوستو کو کیسے بھول سکتے ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ سے متعلق رپورٹس میڈیا پر حقائق پر مبنی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پبلک اور پرائیوٹ سیکٹر پر توجہ مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر کی تفریحی دورے سے واپسی ہوئی ہے،اپوزیشن کہتی ہے کہ حکومت بجٹ میں کچھ اچیو نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا یہ پہلا بجٹ ہے جس پر حکومت نے بہت کام کیا ہے۔ معاون خصوصی نے کہاکہ وزیراعظم نے بجٹ کو بار بار دیکھا اور ملک کے غریب عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں،یہ بجٹ لانگ ٹرم تحریک انصاف کے اہداف کو پورا کریگا۔ انہوں نے کہاکہ ہر ادارہ اور وزارت کفایت شعاری کا مظاہرہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے سب سے پہلے تعاون کیا اور دفاعی بجٹ اتنا ہی رہے گا اضافہ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان نے رضاکارانہ طور پر بجٹ پر کٹ لگایا،یہ بجٹ بلوچستان میں سکولوں، ہسپتالوں اور انفراسٹرکچر پر لگایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع میں فوج اور قبائلی عوام کے ساتھ مل امن بحال کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بعض لوگ قبائلی علاقے کے امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں،عید کے دنوں میں افواج پاکستان کے جوانوں پر دہشتگردوں نے حملہ کیا
جس کی مذمت کرتے ہیں۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ افواج پاکستان کے شہید اہلکار ہمارا اثاثہ ہیں، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ رانا ثنا اللہ باجی کے رشتے کے تقدس سے آگاہ نہیں ہیں،ان کو اس لفظ کے احترام کا نہیں پتہ۔انہوں نے کہاکہ رانا ثنا اللہ میرے بھائی ہیں فرام عین ادر مدر۔انہوں نے کہاکہ رانا ثنا اللہ کو عدالتی نوٹس بھجوا دیا ہے،عدالت کا دروازہ کھٹکانا ہر شہری کا حق ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوری حق ہے لیکن ذاتیات پر حملے نہیں کرنے چاہئیں۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی لڑائی کو عدالت میں لے کر نہیں جانا چاہتے لیکن جب کوئی اخلاقیات بھول جائے تو پھر اٹھنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر کا کام ہے مریض کا گولی دینا،امید ہے اس پڑی سے رانا ثنا اللہ کو افاقہ ہو جائے گا،آرام نہ آیا تو آخری حل آپریشن ہوتا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ اپوزیشن احتجاج کی باتیں کرتی ہے لیکن یہ صرف سیاسی نعرہ بازی ہے،اس کرپٹ ٹولے کو کوئی سہارا نہیں دیگا۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج کرنا ان کا آئینی و جمہوری حق ہے لیکن احتجاج کی آڑ میں انتشار کرنے پر قانون حرکت میں آئیگا۔معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہاکہ بجٹ کے حوالے سے حکومت نے ترجیحات طے کی ہیں،گیارہ جون کو حکومت اپنا پہلا بجٹ پیش کریگی۔ انہوں نے کہاکہ ملکی معاشی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،برطانیہ کے ساتھ منی لانڈنگ سے متعلق اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق قانون موجود تھا لیکن رولز کبھی نہیں بنائے گئے،حکومت اب اس قانون کے رولز طے کریگی،بے نامی اکاؤنٹس ہونے کی 7 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 30 جون تک تمام اثاثے ظاہر کرنے لازم ہیں،اس سکیم سے لوگ استفادہ حاصل کر سکتے ہیں،30 جون کے بعد اس تاریخ میں توسیع نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف میں جانے کے بعد یہ سکیم دوبارہ مستقبل جاری نہیں کر سکیں گے۔معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف کے انتظار میں احتسابی ادارے تھے، بہتر ہوتا کہ اپنے صاحبزادے اور داماد کو بھی ساتھ لے آتے۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے اثاثے 8500 ٹائم اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایسٹ ریکوری یونٹ کا کام شواہد اکٹھے کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ گرفتاریوں کا اختیار نہیں ہے،ایف آئی اے اور نیب گرفتاری کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب سے شواہد سامنے ہیں،قبل از ضمانت گرفتاری کی درخواستوں کی بھر مار سامنے آرہی ہے۔