اسلام آباد (نیوز ڈیسک) رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ فوجی چیک پوسٹ پر بزدلانہ حملے کے بعد گرفتار ہوچکے ہیں، علی وزیر اور محسن داوڑ کے حق میں انڈین ایجنسی را اور افغان میڈیا، افغان خفیہ ایجنسی پروپیگنڈے میں مصروف ہیں، یاد رہے کہ محسن داوڑ ڈرون حملوں کا حامی رہا ہے لیکن جب پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تو پاک فوج کے خلاف محسن داوڑ کو وزیرستان، گلگت اور فاٹا میں لانچ کر دیا گیا،
دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی کامیابیوں کا پوری دنیا نے اعتراف کیا، پاک فوج نے دہشتگردوں کو ختم کرکے ایک ناممکن کام کو ممکن بنا دیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانی بھی شہید ہوئے لیکن محسن داوڑ نے ان کی موت کی مذمت نہیں کی، جب علی وزیر اور محسن داوڑ کی جانب سے پاک آرمی کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا تو ان کی حمایت میں بھارتی، امریکی، برطانوی اور افغانی میڈیا نے واویلا مچا دیا، جب بھی پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ کو سزا دینے کی بات ہوتی ہے تو افغانستان کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ رحمت آنبیل ان کی حمایت میں سامنے آ جاتے ہیں، محسن داوڑ جب مفرور تھا تو اس کی کال ٹریس کی گئی جب اسے ڈی کوڈ کیا گیا تو تمام تانے بانے سامنے آ گئے، محسن داوڑ کا مفروری کے دوران غیر ممالک سے رابطہ رہا، محسن داوڑ کی اس کال پر بھی بہت سے سوالات نے جنم لیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی ممبران پارلیمنٹ محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے مطالبہ پر قائم ہے سپیکر قومی اسمبلی قوائد کے تحت دونوں عوامی نمائندگان کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ چیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے دونوں معزز ممبران کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے لئے سپیکر کو خط بھی لکھا ہے سپیکر پورے ایوان کے سپیکر کی زمہ داریاں پوری کریں انہوں نے کہا کہ پی پی پی آیین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر مکمل یقین رکھتی ہیاصل حقائق کی تہہ تک پہنچنے کے لئے پارلیمنٹ سب سے معتبر فورم ہے
نیر بخاری نے کہا کہ معزز ممبران کو پارلیمنٹ میں پوری وضاحت اور صفائی کا موقع ملنا چاییے قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں انہوں نے کہاکہ قوم اس سوال میں حق بجانب ہے کہ اہم ترین معاملہ پر وزیراعظم اور متعلقہ وزیر دفاع کہاں سوئے پڑے ہیں انہیں خاموشی توڑنی چایئے آئی ایس پی آر کا میڈیا کے سامنے آنا حکومتی ناکامی ہے نیر بخاری نے کہا کہ افواج پاکستان نے جرم ثابت ہونے پر سزا کے لئے قانونی عمل مکمل کیا آیین اور قانون کی خلاف وزری جہاں بھی ہوئی ہے تو سزا ضرور ملنی چاییے نیر بخاری نے مزید کہا کہ خود عدالتیں لگانا درست نہیں انہوں نے کہا کہ سیاسی پواینٹ سکورنگ مناسب نہیں محسن داوڑ اور علی وزیر عوام کے منتخب کردہ نمایندگان ہیں نیر بخاری نے کہا کہ یاد رہنا چاہئے کہ پی ٹی ایم ممبران کے صوبائی اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کا بل حکومتی حمایت سے قومی اسمبلی سے پاس ہوا ہے۔