منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بڑے شہرمیں مبینہ طور پر توہینِ مذہب پر ڈاکٹر گرفتار،اہلِ علاقہ نے اشتعال میں ڈاکٹر کے بھائی کی دوکان کو آگ لگا دی،صورتحال کشیدہ

datetime 28  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میرپور خاص(آن لائن) میرپور خاص میں پولیس نے ویٹرنری ڈاکٹر کے خلاف توہینِ مذہب کیس میں گرفتار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقامی مقامی عالم دین نے ڈاکٹر کے خلاف میرپور خاص تھانے میں شکایت درج کروائی تھی۔ میرپورخاص کے پھلاڈیون کے علاقے میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ویٹرنری ڈاکٹر پر ایک شہری نے الزام لگایا تھا کہ ڈاکٹر نے ان کے مویشیوں کے لیے دوائی ایک صفحے میں لپیٹ کردی تھی

جس میں آیاتِ کریمہ درج تھیں۔ڈی آئی جی میر پورخاص ثاقب اسمٰعیل میمن نے کہا ہے کہ ڈاکٹر سے دوائی لینے والے شہری نے مقامی عالم محمد اسحٰق نوہری کواس تمام صورت حال سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے سندھڑی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرادی۔ پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ محمد اسحٰق نوہری نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ویٹرنری کلینک میں اسلامی کتاب کے صفحات دیکھے ہیں جن کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ڈی آئی جی میرپورخاص کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ویٹرنری ڈاکٹر کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 295 اے اور 295 بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ میرپورخاص سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واوع وصبے میں جس کی آبادی تقریباً 6 ہزار سے 7 ہزار نفوس پر مشتمل ہے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ ڈی آئی جی ثاقب اسمٰعیل میمن کے مطابق علاقے میں اس خبر کے پھیلتے ہی ہنگامے پھوٹ پڑے جبکہ ایک ہجوم نے ڈاکٹر کے کلینک ان کے بھائی کی چھوٹی سی دکان اور موٹرسائیکل کو نذر آتش کردیا۔ڈی آئی جی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی اور دروازے کو نقصان پہنچایا جس کے بعد کشیدگی پھیلانے اور املاک کو نقصان پہنچانے والے 6 مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ویٹرنر ی ڈاکٹر کو حراست میں لیا گیا ہے

کیونکہ مظاہرین کی جانب سے اسے نقصان پہنچائے جانے کا خدشہ تھا جبکہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ سب غلطی سے ہوا۔ایس ایچ اومیرپور خاص کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے کلینک پر حملہ کرنے والے افراد نہ تو اسلام سے محبت کرنے والے ہیں اور نہ ہی ان کے ہمسایہ ہیں بلکہ یہ حالات سے فائدہ اٹھانے والے لوگ ہیں۔ ڈی آئی جی میرپورخاص کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی شق 6 اور 7 اور تعزیرات پاکستان کے سیکشن 395، 506، 147، 148، 149، 436، 427، 324، 353، 147، 148، 149 اور 504 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔انسانی حقوق کا تحفظ کرنے والی تنظیم کے ایک کارکن کے مطابق ڈاکٹر کے اہل خانہ خود کو غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں، انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ عالم دین نے مسجد میں مقامی مسلمانوں کو ڈاکٹر کے خلاف اشتعال دلایا۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…