اسلام آباد (نیوز ڈیسک) طیبہ فاروق نامی خاتون نے عدالت میں نیب کے اہلکاروں کی موجودگی میں دھمکی دے دی، طیبہ فاروق نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کے ساتھ مبینہ ویڈیو سکینڈل میں ملوث ہیں، معروف صحافی ذوالفقار راحت نے گفتگو میں بتایا کہ طیبہ اور اس کا شوہر فاروق نول مختلف مقدمات میں ملوث تھے اور اس کا خاوند اس وقت بھی جیل میں ہے لیکن طیبہ نے اپنے آپ کو ایل ایل بی کی طالبہ ظاہر کیا اور امتحان کو بنیاد بنا کر عدالت سے ضمانت لی،
صحافی نے بتایا کہ اس وقت بھی طیبہ وہاں دھمکیاں دے کر گئی تھی اور کہا تھا کہ جو میں اب کروں گی پورا پاکستان اس کے بعد ہل جائے گا۔ صحافی نے کہا کہ مجھے مجھے ایک وکیل نے بتایا کہ نیب کے لوگوں کی موجودگی میں عدالت میں خاتون نے دھمکیاں دیں اور کہا کہ اب وہ کچھ بڑا کرے گی۔ واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب)نے ادارے کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال سمیت متعدد افراد کو بلیک میل کرنے والے گروہ کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق ریفرنس میں فاروق نول اور طیبہ گل کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔نیب کے دائر ریفرنس پر لاہور کی احتساب عدالت کے منتظم جج جواد الحسن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ملزمان اور تفتیشی افسر کو 17 جون کو طلب کر لیا۔ریفرنس کے متن کے مطابق ملزمان کے خلاف 36 گواہان نے نیب کو بیانات قلمبند کروائے جبکہ طیبہ گل اور فاروق نول کے خلاف نیب کو 6 شکایات موصول ہوئیں۔بیورو نے جن فوٹیج اور آڈیو کلپس کا حوالہ دیا اسے پہلی مرتبہ ایک نجی ٹی وی چینل پر چلایا گیا تھا جس میں ایک شخص اور خاتون کے درمیان گفتگو تھی اور اس میں چند مقامات پر نازیبا جملے بھی سنے گئے۔ٹی وی چینل نے اس کلپ میں مرد کی آواز کو نیب چیئرمین کی آواز بتایا تاہم نیب نے الزامات کی تردید کی اور اسے بلیک میلر گروہ کا پروپیگنڈاقرار دیا تھا۔