لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں ڈالر کے بائیکاٹ کی مہم کا آغاز کر دیا گیا ۔ ملک میںڈالر اس وقت تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ڈالر کے بائیکاٹ کی باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ مہم کے مطابق عوام سے ڈالر کی خریداری کو ترک کنے ، گھروں میں چھپا کر رکھے گئے ڈالر کو فروخت کرنے اور غیر ملکی اشیا کی خریداری کو
ترک کرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔کچھ عرصہ قبل ترکی کی عوام پر ایسا ہی وقت آیا تھا، جب ترک لیرا کی قیمت میں کمی واقع ہوئی توتب عوام ڈالر کی خرید وفروخت کیخلا ف مہم چلائی گئی تھی ، بے شمار ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے ترک عوام ڈالر وں کو سڑک پر رکھ کر کیسے آگ لگا رہے ہیں۔ ترک عوام نے ڈالر کی خرید و فروخت بند کر تھی ، اور گھروں میں موجود ڈالرز کو واپس مارکیٹ میں فروخت کر دیا تھا جس سے ترک لیرا کی قیمت مستحکم ہوئی ۔ اب پاکستان میں بھی ایسی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر#BoycottDollar نامی کا آغاز کیا گیا ہے جس میں عوام سے ڈالر کی خریداری اور ذخیرہ اندوزی ترک کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر ایک روپیہ 36 پیسے مہنگا ہو کر 151 روپے پر پہنچ گیا ،جس سے بیرونی قرضوں میں ایک ہزار ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔مارکیٹ میں منگل کے روز کاروبار کے دوران ڈالر کے ریٹ میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو گیا جو 4 کاروباری روز کے دوران 9 روپے 60 پیسے بڑھا ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپیہ 36 پیسے مہنگا ہوا ہے ‘جس کے بعد 151 روپے پر پہنچ گیا ۔تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے بیرونی قرضوں میں ایک ہزار ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے، حکومت کو مزید بد حالی سے بچنے کیلئے مستحکم معاشی پالیسیاں اپنانے کی ضرورت ہے۔