بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم ،انڈیا میں کام کرنیوالی انسانی حقوق تنظیموں نے مودی سرکار کا چہرہ بے نقاب کردیا

datetime 20  مئی‬‮  2019 |

اسلام آباد (این این آئی)بھارت میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کی رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں تشدد کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے،ریاستی تشدد کا ستر فیصد نشانہ سویلینز بنے ہیں۔

جموں کشمیر سویلین سوسائٹی اور لاپتہ افراد کے والدین کی تنظیم کی پہلی جامع رپورٹ میں کشمیریوں پر غیر انسانی ریاستی تشدد کی تفصیلات سامنے لائی گئی ہیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں تشدد کو ریاستی کنٹرول کیلئے بطور آلہ استعمال کیا جاتا ہے، مقبوضہ وادی میں ریاستی تشدد کے مختلف مراحل خاص کر 1990 کے بعد کے واقعات کا احاطہ کیا گیا ۔ مجموعی طور پر 432 زیر حراست افراد کے کیسز کا جائزہ لیا گیا ہے جنہیں بغیر مقدمات کے حراست میں لیا گیا اور بدترین انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں 301 افراد سویلین ہیں جن میں خواتین اور کم عمر بچے بھی شامل ہیں، 238 کیسز میں جنسی ہراسمنٹ بھی سامنے آئی جب کہ دوران حراست تشدد سے ہونے والی اموات کو بھی رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوانتاناموبے اور ابو غریب جیل کے قیدیوں پر مظالم تو دنیا کے سامنے آ گئے مگر جموں کشمیر میں ہونے والے تشدد پر دنیا کی نظریں اس طرح مرکوز نہیں ہوئیں جہاں تشدد کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…