اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

آئی ایم ایف معاہدے میں کونسی چیزیں کمزور طبقے کو فائدہ دینے والی ہیں؟ آئندہ بجٹ مشکل ہو گا یا پھر آسان ؟ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے پریس کانفرنس میں دھماکے دار انکشاف کر دیا

datetime 17  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (اے این این ) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جب یہ حکومت آئی تو ملک پر31 ہزار ارب روپے کا قرض تھا، زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے بھی کم ہوچکے تھے، درآمدات اور برآمدات کا فرق 20 ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ ہوچکا تھا۔کراچی میں تاجروں کے ساتھ ملاقات کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں حفیظ شیخ نے کہا کہ

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کم شرح سود پر چھ ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا ہے، اس معاہدے میں تین چار چیزیں ایسی ہیں جو پاکستان کے کمزور طبقے کے فائدے میں ہیں۔مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے گورنر ہاؤس کراچی میں تاجروں کو آئی ایم ایف پروگرام کے بارے میں بریف کیا اور ان سے بجٹ تجاویز لیں۔مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ بجٹ مشکل ہے، کوشش ہوگی عوام کی بنیادی ضروریات متاثر نہ ہوں، آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ پر بات کی اور نہ یہ اْن کا حق ہے۔ معاہدے کے بعد ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سے دو سے تین ارب ڈالر ملنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے نہ این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر بات کی اور نہ ہی یہ انکا حق ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے پر ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا نہیں بلکہ اسٹیٹ بینک کا دائرہ اختیار ہے۔عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ 300 یونٹس تک بجلی کھپت والے چھوٹے صارفین کیلیے 216 ارب روپے سبسڈی دیں گے تاکہ بجلی قیمت میں اضافے کا ان پر اثر نہ ہو۔مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ مشکل بجٹ میں غریبوں پر اثر کم کرنے اور ان کی بنیادی ضروریات متاثر نہ ہونے کیلیے بھرپور کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم میں مختلف ریٹس پر کالادھن سفید کیا جاسکتا ہے اور سب سے کم ریٹس رئیل اسٹیٹ میں کالادھن سفید کرنے کیلئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان معاشی مشکلات کا شکار ہے، تاہم حالات بہتر بنانے کیلئے تحریک انصاف کی حکومت نے مشکل فیصلے کیے ہیں۔مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے حالات بہتر بنانے کے لئے مشکل فیصلے کئے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی کم شرح سود پر قرض ملے گا۔انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 6 بلین ڈالرز کا معاہدہ کیا گیا ہے جبکہ عالمی بینک اور اے ڈی بی سے دو سے تین بلین ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ

پی ٹی آئی حکومت آئی تو ملکی قرض 31 ہزار ارب تھا۔ زرمبادلہ بہت کم سطح پر جبکہ خسارہ بہت زیادہ ہو گیا تھا۔ تحریک انصاف نے اقتدار سنبھالا تو معاشی حالات اچھے نہیں تھے۔ شرح نمو کم اور مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کے ساتھ بجٹ کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔ بجلی کی قیمت بڑھی تو 300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ تاجروں کو آئی ایم ایف معاہدے پر اعتماد میں لیا ہے۔ بجٹ میں اولین ترجیح عام آدمی کو ریلیف دینا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت ہے کہ تمام پالیسی عوام کے مفاد کے لیے بنائی جائے۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…