اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت کی جانب سے غیر رجسٹرد اداروں کے لئے سکیوررڈ ٹرانزیکشن رجسٹری کی ذمہ داریاں سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کو سونپے جانے کے بعد ایس ای سی پی میں سکیورڈ ٹرانزیکشن رجسٹری قائم کر دی گئی ہے۔ یہ رجسٹری کاروباری اداروں کے قابل انتقال اثاثہ جات پر بنائے جانے والے چارجز/ سکیورٹی انٹریسٹ رجسٹر کرے گی۔ فنانشل انسٹی ٹیوشنز
(سکیورڈ ٹرانزیکشنز) ایکٹ 2016 کے تحت قائم کی گئی اس رجسٹری کا مقصد ایک ایسے مکمل قانونی فریم ورک کی تشکیل ہے جس کے ذریعے غیر رجسٹرڈ کاروباری اداروں کے قابل انتقال اثاثوں پر بنائے جانے والے سکیورٹی انٹریسٹ /چارجز کو رجسٹر کرنے کی سہولت فراہم کی جائے۔ اس رجسٹری کا قیام سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزیز اور زرعی شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو اپنے قابل انتقال اثاثوں، جیسے کہ حقوق دانش، زرعی اجناس، پیٹرولیم یا منرل، موٹر وہیکلز، انونٹری وغیرہ کے عوض مالی اداروں سے قرض کے حصول میں سہولت فراہم کرے گا۔ توقع ہے کہ سکیورڈ ٹرانزیکشن رجسٹری کے قیام سے ورلڈ بینک کی کاروباری آسانیوں کے انڈیکس میں قرض کے حصول کے اعشارئے میں بہتری آئے گی جو کہ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ اداروں کے قابل انتقال اثاثوں کے سکیوڑتی انٹرسٹ کی رجسٹریشن کے لئے ایک یونیفائیڈ کولیٹرل رجسٹری کے قیام کا تقاضا کرتا ہے۔ کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت ایس ای سی پی پہلے سے ہی کمپنیوں کے قابل انتقال اثاثوں کی رجسٹریشن کے لئے رجسٹری کے فرائض انجام دے رہا ہے۔