رووانیمی (فن لینڈ)(این این آئی)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران ایسی سرگرمی میں ملوّث ہے جو کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے زمرے میں آتی ہے۔انھوں نے یہ بات فن لینڈ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔ان کے اس بیان سے
ایک روز قبل ہی امریکا نے ایرانی رجیم کی فورسز سے ’قابل اعتبار‘ خطرے کے توڑ کے لیے لڑاکا طیارہ بردار بحری بیڑا مشرقِ اوسط کی جانب روانہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔مائیک پومپیو نے کہاکہ ہم ایک ایسی سرگرمی کو ملاحظہ کررہے ہیں جس سے ہمیں یہ یقین ہوگیا ہے کہ کشیدگی کو بڑھاوا دیا جارہا ہے ۔اس لیے ہم سکیورٹی کے تناظر میں تمام ضروری اور مناسب اقدامات کررہے ہیں۔اس کے علاوہ صدر کے پاس بھی وسیع تر آپشنز موجود ہیں۔دریں اثناء امریکی وزیر دفاع پیٹرک شناہن نے کہا ہے کہ مشرقِ اوسط میں طیارہ بردار بحری بیڑے کو ایران سے قابل اعتبار خطرے کے ردعمل میں بھیجا گیا ہے۔قائم مقام وزیر دفاع نے سوموار کے روز ایک ٹویٹ میں کہا کہ انھوں نے ایرانی رجیم کی فورسز کی جانب سے قابل اعتبار خطرے کے اشارے ملنے کے بعد ہی یو ایس ایس ابراہام لنکن طیارہ بردار گروپ کو خطے میں لنگرانداز کرنے کی منظوری دی تھی۔انھوں نے ایرانی رجیم پر زور دیا کہ وہ تمام اشتعال انگیزیوں کو بند کردے ۔اگر امریکی افواج یا ہمارے مفادات پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو ہم ایرانی رجیم ہی کو اس پر قابل مواخذہ گردانیں گے۔تاہم امریکی عہدے داروں نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ایران سے انھیں کیا مبیّنہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے جبکہ ایران کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے پابندیوں کی صورت میں شدید دباؤ کا سامنا ہے اور وہ ایرانی رجیم کو عالمی تنہائی کا شکار کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کررہی ہے۔