جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

بحیرہ روم سے تین ہزار سے زائد تارکین وطن کو بچا لیا گیا

datetime 30  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (نیوز ڈیسک)اٹلی کے کوسٹ گارڈ نے کہا ہے انھوں نے جمعے کو بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش کرنے والے 3,300 سے زیادہ تارکین وطن کو بچانے میں اپنی خدمات انجام دی ہے۔انھوں نے بتایا کہ ایک تلاش مہم کے دوران انھیں تین کشتیوں سے 17 لاشیں ملیں جبکہ ان کے علاوہ کشتیوں پر سوار 217 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔اطالوی کوسٹ گارڈ نے کہا کہ انھیں جمعے کو 17 مختلف کشتیوں سے پریشانیوں کی اطلاعات ملیں۔تارکین وطن کی بین الاقوامی تنظیم آئی او ایم نے کہا کہ بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش میں رواں سال اب تک کم از کم 1,826 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔آئی او ایم کے مطابق گذشتہ سال اسی دورانیے میں ہونے والی اموات کے مقابلے رواں سال ہونے والی ہلاکتیں 30 گنا زیادہ ہیں۔اطالوی زبان میں شائع ہونے والے ’کوریئری دیلا سیرا‘ اخبار کے مطابق زیادہ تر لوگوں کو لیبیا کے ساحل کے قریب بچایا گیا ہے۔لیبیا کے ساحل سے غیر محفوظ کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ افراد کے سفر کرنے سے رواں سال ہلاکتوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا ہیاخبار نے بتایا کہ کشتی میں پھنسے لوگوں کو بچانے کی اس مہم میں آئرلینڈ، جرمنی اور بلجیئم کے جہازوں نے حصہ لیا۔
اقوام متحدہ کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اپریل کے اواخر تک کم از کم 40 ہزار افراد نے بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کی ہے۔تارکین وطن کی تعداد میں اس قدر اضافے کی وجوہا ت میں لیبیا میں انتشار شامل ہے۔ اس کے علاوہ یہاں سے ترک وطن کے زیادہ تر سفر کا آغاز ہوتا ہے کیونکہ یہاں کا موسم نسبتا معتدل ہے۔جمعرات کو امدادی ادارے ’ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے خبر دی کہ ایک کشتی سے ایک 98 سالہ شخص کو بچایا گیا جو کہ مصر سے 13 دن قبل روانہ ہوا تھا۔ انھیں سسلی کے آگسٹا میں بچایا گیا۔خیال رہے کہ یورپی یونین میں تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی باز آبادکاری ایک متنازع مسئلہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…