لاہور (این این آئی) مسلم لیگ (ن)نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ آنے والے بجٹ میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے مقرر کی جائے،(ن) لیگ کی حکومت مزدور دوست جبکہ نیازی حکومت مزدوردشمن جس نے محنت کش کو لاچار کردیا، موجودہ مشکل حالات میں صرف (ن)لیگ ہی واحد جماعت ہے جو ملکی معاشی حالات کو سنبھال سکتی ہے‘ عوام آج بھی نواز شریف کے دور کی حکومتی پالیسیوں کو یاد کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی لیبر ونگ کے زیر اہتمام عالمی
یوم مزدور کے موقع پر پارٹی کے نصیر آباد میں واقع دفتر میں لیبر کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں مسلم لیگ (ن) لاہورکے صدر ملک پرویز،قائم مقام صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب ملک ندیم کامران، کرنل (ر) مبشر جاوید لارڈ میئر لاہور، رانا ارشد سابق ایم پی اے اور سید مشتاق حسین شاہ صدر لیبر ونگ پنجاب سمیت دیگر رہنما و کارکن شریک ہوئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ (ن) لاہور ملک محمد پرویز نے کہا کہ حکومت میں نہ ہونے کے باوجود ہمارے پاس سٹریٹ پاور موجود ہے اور ہم پارٹی کے ایجنڈے کو عوام کی طاقت سے یہ حکومت ہو یا ٹینک کی حکومت، لازمی لاگو کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ آج بھی مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نواز شریف کی حکومت کی پالیسیوں کو یاد کر رہے ہیں کیونکہ شہباز شریف کے دور میں پنجاب بھر میں بے پناہ ترقیاتی کام ہوئے لیکن آج کی حکومت کو کسی بات کا علم ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور کو حقوق دیئے بغیر کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آنے والے بجٹ میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے کی جائے اور اسٹیٹ لائف انشورنس کے مزدوروں کی تنخواہیں بھی بہتر کی جائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب ملک ندیم کامران نے کہا کہ ہم نے حکومت کو باور کروانا ہے کہ وہ ہر جگہ ناکام ہو رہی ہے کیونکہ آج مزدور سمیت ہر طبقہ پریشان ہے۔ موجودہ حکومت اور کابینہ جس بری طرح سے ناکام ہوئی ہے، اس کی مثال ہمیں تاریخ میں نہیں ملتی،
یہ کھوکھلے نعرے لگا کر آ تو گئے یا لائے گئے ہیں لیکن ان کو لانے والے ان کی جگہ بیٹھ کر کام نہیں کر سکتے کیونکہ یہ نااہل حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے چند مہینوں میں اس قدر مہنگائی ہونے والی ہے کہ عوام ہمیں مجبور کرے گی ہم اپنی آئندہ نسلوں کو بچانے کے لئے سڑکوں پر نکل کر موجودہ حکومت سے جان چھڑوائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ایک بل منظور کروا کر 58 ہزار منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اچانک ہٹانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم اس کیخلاف
عدالت سے رجوع کر رہے ہیں اور اس کا حتمی فیصلہ بھی عدالت ہی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 70 سالوں میں ملک بھر میں کل 47 لاکھ گھر بنے ہیں اور یہ حکومت کہتی ہے کہ وہ 5 سالوں میں 50 لاکھ گھر بنائے گی جو ناممکن ہے۔ اس کے علاوہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کرنے والے دوسروں کو پہلے ہی نوکریوں سے نکال رہے ہیں، آج فیکٹریاں اور کارخانے بند ہو رہے ہیں۔ ملک دشمنی اور مزدور دشمنی آج کے دور میں نہیں چل سکتی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
سابق مشیر برائے وزیر اعلی رانا ارشد نے کہا کہ موجودہ حکومت غیر ملکی ایجنڈہ پر کام کر رہی ہے۔ ہم نے اپنے دور میں مزدور کی تنخواہ 16 ہزار روپے تک بڑھا دی اور چینی کی قیمت 50 روپے فی کلو سے نہیں بڑھنے دی جو آج 70 سے 75 روپے کلو گرام تک پہنچ چکی ہے جبکہ چنے کی دال 178 روپے فی کلو ہو چکی ہے، ادویات کی قیمتیں کئی گنا بڑھ چکیں، وزیراعظم کے دعوے اور حکم کے باوجود ادویات کی قیمتیں کم نہیں ہو سکیں، آج یونیورسٹیوں میں اسکالرشپس بند کئے جا چکے اور
عوام پر مزید 500 ارب کے ٹیکس لگانے کی تیاریاں ہو چکی ہیں۔ موجودہ حکومت کا دعوی تھا کہ ان کے پاس 200 ماہرین کی کھیپ موجود ہے، وہ ماہرین کہاں ہیں۔ کچھ نیا کام کرنے کی بجائے ہمارے ہی کئے گئے کاموں اور بنائے ہوئے منصوبوں کا افتتاح کر کے حکومت اپنی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ لارڈ میئر لاہور کرنل (ر)مبشر جاوید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1886 سے پہلے مزدور کے لئے مزدوری اور کام کے اوقات کا کوئی تصور نہیں تھا، مزدوروں نے اپنی جانیں قربان کر کے
اپنے حقوق حاصل کئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے دور میں آشیانہ ہاوسنگ سوسائٹیاں بنائی گئیں، وزیراعلی بزدار کی جانب سے واربرٹن میں جس لیبر کالونی کا افتتاح کیا گیاوہ بھی مسلم لیگ (ن) کے دور میں بنائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے بڑوں نے اپنے کارخانوں میں مزدور کو عزت اور اچھا روزگار دے کر ان کو حقوق دیئے لیکن اس حکومت کی وجہ سے سرمایہ کار ملک سے بھاگ چکے اس لئے اس حکومت کے خاتمے کے لئے مزدور کو بھی اٹھنا اور
باہر نکلنا ہو گا۔ سید مشتاق حسین شاہ صدر لیبر ونگ مسلم لیگ نون پنجاب نے کہا کہ ہمیں عالمی یوم مزدور پر پروگرام کرنے کے لئے الحمرا ہال میں جگہ نہیں دی گئی اور الحمرا انتظامیہ کا کہنا تھا کہ حکومتی حکمنامے کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے لئے کوئی جگہ فراہم نہیں کی جا سکتی لیکن ہم نواز شریف، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی قیادت میں مزدور کے حقوق کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے کیونکہ موجودہ حکومت کی وجہ سے آج ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو چکا ہے اور مہنگائی نے
مزدور سمیت ہر کسی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء سید خورشید احمد شاہ نے مزدوروں کیلئے اجرت 28 سے 30 ہزار مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدور اور کسانوں کی خواہشوں کی ترجمان ہے،،پیپلز پارٹی نے اس دن کو سمبل بنایا، سزا آج بھی بھگت رہے ہیں، پاکستان عوام کیلئے بنا اشرافیہ کیلئے نہیں،مزدور دوست پالیسیوں سے ہی ہماری سیاست کامیاب ہو گی،الیکشن سے پہلے کہا جاتا، غریبو، مزدورو، ننگے پاوں اور
جسم والو، ہم آپ کو حقوق دیں گے،اقتدار میں آنے کے بعد انہی مزدوروں اور ننگے پاوں والوں کو بھول جاتے ہیں۔میڈیا سے گفتگو میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء سید خورشید احمد شاہ نے مزدوروں کیلئے اجرت 28 سے 30 ہزار مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدور اور کسانوں کی خواہشوں کی ترجمان ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سب سے مظلوم طبقہ مزدور ہے۔ انہوں نے کہاکہ گرمی ہو یا سردی مزدور مزدوری کرتا ہے لیکن اس کو اجرت نہیں ملتی،
پیپلز پارٹی نے اس دن کو سمبل بنایا، اس کی سزا آج بھی بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے جانیں دیکر مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیااوروں کی طرح ہاں میں ہاں ملاتے تو آج حکمران بنے پھرتے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی پالیسی مزدور دوست ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے مزدور کی اجرت 15 ہزار مقرر کی، جو دوبارہ نہیں بڑھائی گئی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے مینی فیسٹو میں مزدور کی تنخواہ کم سے کم 22 ہزار مقرر کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں ڈالر 90 روپے تھا،ڈالر 150 روپے کے مطابق کم سے کم تنخواہ 28 سے 30 ہزار ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان عوام کے لیے بنا اشرافیہ کیلئے نہیں،مزدور دوست پالیسیوں سے ہی ہماری سیاست کامیاب ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ سیاستدان الیکشن میں غریبوں کے ہمدرد اور اقتدار میں آ کر آپس میں گالی گلوچ کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ الیکشن سے پہلے کہا جاتا، غریبو، مزدورو، ننگے پاوں اور جسم والو، ہم آپ کو حقوق دیں گے،اقتدار میں آنے کے بعد انہی مزدوروں اور ننگے پاوں والوں کو بھول جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار کے نشے میں غریب کو بھوک کے کنویں میں پھینک دیتے ہیں،سیاستدانوں کو احساس ہونا چاہیے، یہ ہیں تو ہم ہیں،مزدور کو بھوکا مار دیا تو ہم بھی بھوکے مریں گے۔