جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

کرنل قذافی نے اپنی موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کس ملک کے سابق صدر کی رہائش گاہ پرچھپائی؟حیرت انگیزانکشاف

datetime 20  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس(این این آئی)لیبیا کے سابق مرد آہن کرنل معمر قذافی کے مرنے کے بعد بھی ان کی دولت کے چرچے ہیں۔ خباری رپورٹس میں اس حوالے سے ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کرنل قذافی نے اپنی موت سے قبل سنہ 2011ء میں 30 ملین ڈالر جنوبی افریقا کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائش گاہ پرچھپائے تھے۔

برطانوی اخبارکی رپورٹ کے مطابق صدر سابق جیکوب زوما کی رہائش گاہ سے کرنل قذافی کی چھپائی گئی رقم نکال افریقا کی اسواتینی نامی ریاست منتقل کی گئی۔ ماضی میں یہ ریاست سوازیلینڈ کے نام سے جانی جاتی تھی۔اخباری رپورٹ میں بتایا گیا کہ لیبی حکومت نے جنوبی افریقا کے موجودہ صدر سیریل رامافوزا کو ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے کرنل قذافی کی رقم واپس طرابلس کے حوالے کرنے کو کہا گیا ۔صدر راما فوزا نے مارچ میں اسواتینی ریاست کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے میں وزراء بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے اسواتینی ریاست کے بادشاہ مسواتی سوم کے ساتھ کرنل قذافی کی رقوم سے متعلق بات چیت کی تھی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسواتینی ریاست کے بادشاہ نے رامافوزا کے ساتھ دوسری ملاقات جوہانسبرگ کے تامبو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھی ملاقات کی۔ اس دوسری ملاقات میں بھی کرنل قذافی کے چھاپے گئے اثاثوں کی واپسی کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ کرنل قذافی نے تیل کے وسائل سے اربوں ڈالر کی رقم حاصل کی اور اسے دنیا کے مختلف ملکوں میں خفیہ طریقے سے چھپا دیا تھا۔2010ء میں لیبیا کی تیل سے حاصل ہونے والی سالانہ آمدن 30 ارب ڈالر تھی مگر اس وقت بے روزگاری کی شرح بھی زیادہ تھی اور عام شہری معاشی مسائل سے دوچار تھے۔برطانوی اخبار کے مطابق سنہ 2010ء میں کرنل قذافی نے ملک میں سونے کے محفوظ ذخائر کا پانچواں حصہ ایک ارب ڈالر میں فروخت کردیا تھا۔ انہوں نے رقم کا ایک بڑا حصہ خفیہ بنک کھاتوں اور کمپنیوں کے ذریعے چھپا دیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…