اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اللہ پاکستان کو عمران خان کے شر سے محفوظ رکھے،خورشید شا ہ نے ایک بار پھر دعا مانگ لی،سنگین الزامات عائد

datetime 6  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر(آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے پاکستان کو عمران خان کے شر سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک بار پھر دعا مانگ لی اور ایک بار پھر نیب کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم اور چیئرمین نیب کی ملاقاتوں پر تشویش کا اظہار کردیا ہے اور سوال اٹھا دیا ہے کہ یہ ملاقات کیوں ہورہی ہیں اور صرف نیب کیا ہمارے لیے آزاد ہے پی ٹی آئی کے لیے آزاد نہیں ہے ملک میں ٹرینڈ چل چکا ہے کہ سیاستدان کرپٹ ہیں لیکن صرف سیاستدانوں کی پکڑ دھکڑ سے کچھ نہیں ہوگا

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر کے ڈپٹی کمشنر آفس میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سیاستدانوں کے علاوہ دوسرے لوگ بھی کرپٹ ہیں ان کو کیوں نہیں پکڑا جاتا ہے اور ان میں حکومت میں موجود لوگ بھی شامل ہیں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے پوری قوم مایوس ہے سات ماہ میں انہوں نے عوام کو مایوس کردیا ہے سات ماہ ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر نہ دیتے لیکن کم از کم دس یا پانچ لاکھ نوکریاں اور ایک لاکھ گھر ہی دے دیتے لیکن دیا تو صرف مہنگائی کا عذاب ہے ہمیں اگر یہ سات ماہ ملتے تو ہم پاکستان کو کہیں سے کہیں لے جاتے لیکن انہوں نے تو عوام کی زندگی ہی اجیرن بنا دی ہے انہوں نے عمران خان کی جانب سے ایم کیو ایم کے ساتھ اگلا الیکشن لڑنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پہلی بار عمران خان نے سچ بولا ہے کہ ان کے اور ایم کیو ایم کے نظریات ایک ہیں اور اس بات میں کوئی شک بھی نہیں ہے کیونکہ دونوں ہی دہشتگردوں کے حامی ہیں انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فکر نہ کرو ہم کنٹینر اپنا لائیں گے اور یہ وہ کنٹینر ہوگا کہ ایک کال پر واپس بھی نہیں جائے گا اور جب ہم کنٹینر لائیں گے تو تمہیں بھی لگ پتہ جائے گا ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی مثال بھی فرانس کی اس ملکہ کی طرح ہے جو اپنے محل سے لوگوں کو احتجاج کرتے دیکھ رہی تھی اور اپنے شوہر سے پوچھ رہی تھی کہ یہ لوگ کیوں احتجاج کررہے ہیں تو جب اس کے شوہر نے بتایا کہ یہ قحط کے خلاف احتجاج کررہے ہیں

ان کو گندم نہیں مل رہی ہے تو اس نے کہا کہ گندم نہیں مل رہی ہے تو کیک کھالیں لیکن اسے یہ پتہ نہیں تھا کہ کیک بھی گندم سے بنتا ہے اسی طرح ہمارے حکمران ہیں جو کبھی عوام کے درمیان تو گئے نہیں تو ان کو پتہ کیسے چلے کہ عوام کا مسئلہ کیا ہے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اسپیکر میرے دوست ہیں لیکن وہ ایک روٹی کھانے کی بات تب کریں جب وہ خود ایک روٹی کھائیں تو پھر عوام کو بھی ایک روٹی کھانے کی ترغیب دیں لیکن وہ کھاتے آٹھ روٹیاں ہیں اور عوام کو ترغیب دیتے ہیں ایک روٹی کھانے کی یہ تو انصاف نہیں ان کا کہنا تھا نیب گرفتار بعد میں کرتا ہے لیکن حکومت اس کا اعلان پہلے کردیتی ہے تو پھر نیب کے بارے میں تو سب کو پتہ چلنا ہے نا۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…