لاہور( این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب کابینہ کو آئندہ ذاتی مفاد میں قانون سازی نہ کرنے کی ہدایات جاری کردیں ،کسی رکن کی طرف سے پرائیوٹ طور پر بھی اسمبلی میں بل وزیراعلی اور وزیر قانون کی مشاورت سے ہی لایا جائے گا،دوسری جانب وزیر اعظم کی ناراضی کے بعد اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کے بل میں معمولی رد و بدل کرکے گورنر کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
نجی ٹی وی نے تحریک انصاف ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے وزیراعلی پنجاب کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ پنجاب کابینہ آئندہ صرف عوامی مفاد میں قانون سازی کرے گی اورذاتی مفاد میں کوئی بل پاس نہیں کیا جائے گا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا مثبت چہرہ سامنے لانے کے لئے عوامی مفاد میں بل لائے جائیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کسی رکن کی طرف سے پرائیوٹ طور پر بھی اسمبلی میں بل وزیراعلی اور وزیر قانون کی مشاورت سے ہی لایا جائے گا۔ وزیراعظم نے وزرا ء اور اراکین اسمبلی کو ڈسپلن کی پابندی اور پرفارمنس بہتر بنانے کی بھی ہدایات کی ہیں۔وزرا ء کو متنازعہ معاملات اور بیانات سے دور رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے وارننگ دی گئی ہے کہ ڈسپلن پر عملدرآمد نہ کرنے والا وزیر گھر جائے گا۔دوسری طرف مزید بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے نوٹس لینے اور ناراضی کے اظہار پر وزیر اعلیٰ ، وزراء اور اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے پاس کئے گئے بل میں معمولی رد و بدل کرکے اسے گورنر سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بل سے سابق وزرائے اعلیٰ کے لئے مراعات کی شق ختم کرکے نئی شق شامل کی جائے گی ۔نجی ٹی وی کے مطابق بل میں سپیکر کی تنخواہ میں کمی سمیت معمولی رد و بدل کیا جائے گاجبکہ اراکین کو تنخواہ پاس کئے گئے بل کے مطابق ملیں گی۔