قاہرہ(این این آئی)مصر کے دارالافتاء کی طرف سے جاری ایک بیان میں دہشت گرد تنظیموں کے مالی سوتے خشک کرنے لیے چار عرب ممالک کے اتحاد کی مساعی کو کامیاب قرار دیا ہے۔ مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین پر مشتمل چار رکنی عرب اتحاد نے دہشت گرد تنظیموں کے بنیادی ارکان کو منہدم کرنے اور ان کی فنڈنگ کی روک تھام کے لیے اہم سنگ میل طے کیا ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا کہ چار رکنی عرب اتحاد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ، دہشت گردوں کے مالی سوتے خشک کرنے، دہشت گردوں کے مالی معاونت کاروں کا سراغ لگانے اور انتہا پسند گروپوں کو نکیل ڈالنے میں غیرمعمولی کامیابی حاصل کی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ عرب ممالک کے اتحاد نے دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کی موثر کارروائی کرکے انتہا پسندوں کو اپنی حکمت عملی بدلنے پر مجبور کیا۔ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تنظیمیں ڈیجیٹل کرنسیوں اور بٹکوین کے ذریعے اپنی مالی کمی دور کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔مصری دارالافتاء کاکہناتھاکہ داعش، القاعدہ، اخوان المسلمون، اخوان سے فکری اور نظریاتی طورپر مربوط دیگر تحریکوں کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ ان تنظیموں کے مالی معاونت کاروں کو بھی نکیل ڈالی گئی دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے والی تنظیموں، اداروں اور شخصیات کے خلاف موثر کارروائی کی گئی۔ عرب ممالک کی مساعی سے دہشت گردوں کو خفیہ ذرائع سے رقوم مہیا کرنا اب مشکل ہوچکا ہے۔ادھر مصر کے مفتی اعظم کے مشیر ابراہیم نجم نے کہا کہ مصرکی افتاء کونسل نے بٹکوین اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں لین دین کو غیرشرعی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بٹ کوین اور اس طرح کی دیگر کرنسیوں میں خریدو فروخت اسلام کے شرعی اصولوں کے خلاف ہے۔