مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)مقبوضہ بیت المقدس اور دیار فلسطین کے مفتی اعظم الشیخ محمد حسین نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی قبلہ اول کے خلاف جاری ریشہ دوانیوں پر فلسطینی قوم بیدار ہوچکی ہے اور اب قبلہ اول کے دروازے پر ایک نئی انتفاضہ دستک دے رہی ہے۔مفتی اعظم فلسطین نے ایک بیان160 میں کہا کہ صہیونی فوجی افسروں کا باب رحمت اور مصلیٰ رحمت میں جوتوں سمیت داخل ہونا.
یہودی آبادکاروں کی قبلہ اول کی بے حرمتی، صہیونی ارکان پارلیمنٹ اوروزراء کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اشتعال انگیزی نے فلسطینی قوم کو دفاع مقدسات کی ایک نئی تحریک پر مجبور کیا ہے۔الشیخ محمد حسین نے کہا کہ فلسطینیوں اور اہالیان القدس نے مصلیٰ باب رحمت کے دفاع کا عزم کیاہے۔ فلسطینی قوم نے صہیونی ریاست کی تمام چالاکیوں اور سازشوں کو مسترد کردیا ہے۔ اسرائیل نے القدس کے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے دور رکھنے اور القدس کی دینی شخصیات کو القدس سے بے دخل کرنے کی نسل پرستانہ سازشیں شروع کی ہیں۔الشیخ محمد حسین نے بالعموم پوری مسلم دنیا بالخصوص فلسطینی قوم پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کیدفاع کے لیے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ میں روزانہ کی بنیاد پر اپنی حاضری کو یقینی بنائیں160 اور قبلہ اول کے دفاع کے لیے زیادہ سے زیادہ نمازیں مسجد اقصیٰ میں ادا کریں۔مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ صہیونی دشمن القدس کی تاریخ، تہذیب اور اسلامی تشخص مٹانے کی مکروہ سازشوں میں سرگرم ہے۔ اسرائیل اور صہیونی طاقتیں قبلہ اول کے خلاف سازشوں کے ساتھ عالم اسلام کے عقیدے پرحملہ آور ہیں۔160 القدس پر صہیونی یلغار فلسطینی قوم اور پوری مسلم دنیا کے ایمان اور عقیدے پر حملے کے مترادف ہے۔