ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

بلاگرز کا قتل:بنگلہ دیش میں اسلامی شدت پسند تنظیم کالعدم قرار دے دی گئی

datetime 26  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکہ (نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں تین سیکولر بلاگرز کی ہلاکتوں میں مبینہ طور پر ملوث اسلامی شدت پسند تنظیم انصار اللہ بنگلہ ٹیم کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔انصار اللہ بنگلہ ٹیم چھٹی اسلامی شدت پسند تنظیم ہے جس کو بنگلہ دیش کی حکومت نے کالعدم قرار دیا ہے۔وزارت داخلہ کے مطابق اے بی ٹی پر پابندی پولیس کی جانب سے سفارش پر لگائی گئی ہے۔واضح رہے کہ تینوں بلاگرز کو اس سال تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔ان ہلاکتوں کے بعد ملک میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں نے احتجاج کیا تھا اور حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ حکومت مذہبی کا غلط استعمال کرنے والوں پر تنقید کرنے والوں کی حفاظت نہیں کر رہی۔
پولیس نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ بلاگرز کی کی ہلاکت کی ابتدائی یفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان حملوں کے بیچھے انصار اللہ بنگلہ ٹیم ہے۔پولیس نے کہا کہ تینوں بلاگرز کو ایک ہی طریقے سے قتل کیا گیا ہے اور تینوں بلاگرز کو مصروف سڑک پر قتل کیا گیا۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں سیکولر بلاگرز کو دھمکیوں کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔چند سال قبل سخت گیر موقف رکھنے والی الامی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ایسے بلاگرز کے خلاف توہین مذہب کا قانون لایا جائے جو اپنی تحریر میں اسلام مخالف نظر آتے ہیں۔اس سال پہلا بلاگر فروری میں قتل کیا گیا۔ بنگلہ دیشی نڑاد امریکی اوجیت روئے کو ڈھاکہ میں قتل کیا گیا۔مارچ میں وشیق الرحمان کو بھی ڈھاکہ ہی میں قتل کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…