اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، تو پھر حافظ سعید کے پاؤں دھوکر وضو کرنے کی نصیحت کرنے والے لوگ کون ہیں؟ کیا ان لوگوں کو قوم سے معافی نہیں مانگنی چاہیے، اس سیاسی افراتفری کے ساتھ حکومت کا مستقبل کیا ہے؟ تجزیہ جاوید چودھری

datetime 6  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دنیا میں ماضی سے زیادہ خوفناک کوئی چیز نہیں ہوتی‘ اگر کوئی شخص ہمارا ماضی اٹھا کر ہمارے سامنے رکھ دے تو ہم میں سے نوے فیصد لوگ اپنی نظروں کے ساتھ بھی نظریں نہ ملا سکیں‘ میں آج کی کابینہ کے دو وزراء کے ماضی کے دو کلپس آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں اور پھر ان سے پوچھنا چاہتا ہوں آپ آج اپنے ماضی کے ساتھ نظریں کیسے ملائیں گے،

یہ فیصلہ کون کرے گا، گزرے ہوئے کل کے شیخ رشید اور شہریار آفریدی ٹھیک تھے یا پھر آج کے شہریار آفریدی اور شیخ رشید ٹھیک ہیں اور اگر یہ واقعی 40 سال کا گند ہے جسے حکومت نے صاف کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو پھر حافظ سعید کے پاؤں دھوکر وضو کرنے کی نصیحت کرنے والے لوگ کون ہیں‘ حکومت نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے‘ یہ فیصلہ ٹھیک ہے یا غلط اس کا فیصلہ وقت کرے گا لیکن سوال یہ ہے کل تک جو لوگ ان لوگوں کو سپورٹ کرتے تھے یا پھر ان کے بینرز کے سائے میں الیکشن لڑتے تھے یا پھر ان کے جلسوں میں تقریریں کرتے تھے کیا ان لوگوں کو قوم سے معافی نہیں مانگنی چاہیے‘ انہیں اپنی غلطی کا اعتراف نہیں کرنا چاہیے اور اس کی کیا گارنٹی ہے یہ لوگ کل کو دوبارہ ان لوگوں کے پاؤں دھو کر وضو نہیں کریں گے‘ ہم آج کے موضوعات کی طرف آتے ہیں، قومی اسمبلی یک جہتی کے معمولی سے مظاہرے کے بعد دوبارہ دارالنفاق بن گئی‘ حکومت نے اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان ترمیمی فنانس بل پاس کرا لیا‘ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے فلور پر پہلی مرتبہ نماز بھی ادا کی‘ اس سیاسی افراتفری کے ساتھ حکومت کا مستقبل کیا ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…