اسلام آباد(وائس آف ایشیا) ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی دنیا کا یہ ایک تاریخی واقعہ ہے۔کبھی ٹیسٹ میچوں میں یہ ہوا نہیں تھا کہ کوئی کھلاڑی آؤٹ ہو جائے اور مخالف ٹیم کو کھاڑی کہے کہ یار اگر تمہیں آؤٹ پسند نہیں آیا تو واپس آ جاؤ اور دوبارہ بیٹنگ کرو اور دوبارہ سے بارے لے لو۔
ندیم ملک کا کہنا تھا کہ 1989ءمیں پاکستان اور بھارت کے مابین لاہور میں ٹیسٹ میچ ہو رہا تھا اور عمران خان ہی تب پاکستانی ٹیم کے کپتان تھے۔جب وقار یونس نے بھارتی کھلاڑیسری کانت کو آؤٹ کیا تو اسے آؤٹ پسند نہیں آیا اور وہ اپنا بلا دکھانے لگ گیا کہ میرے بلے لکو گیند لگ گئی ہے تو عمران خان نے اس کو دوسری باری لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اگلی ہی گیند پر بھارتی کھلاڑی آؤٹ ہو گیا تھا۔اور بلکل ایسا ہی واقعہ اب پیش آیا ہے کہ بھارت نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پاکستان میں سرجیل اسٹرائیکس کی لیکن پاکستان نے اس سے اگلے روز ہی ان کے دو طیارے مار گرائے اور پھر ان کے گرفتار پائلٹ کو بھی رہا کر دیا۔یاد رہے کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو27فروری کو سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیاگیا تھا جس کے بعد گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے امن کے فروغ کے لیے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کی زیر حراست بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کا ایک پائلٹ پاکستان کی حراست میں ہے اور میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم بھارتی پائلٹ کو کل رہا کردیں گے، بھارت کو کہتا ہوں کہ حملے سے باز رہے، ورنہ ہمیں مجبوراً حملے کا جواب دینا پڑے گا۔