بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے پاس جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا ،ترجمان پاک فوج

datetime 27  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے پاس جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا ،ہم سب کچھ کرسکتے ہیں تاہم خطے کے امن کی قیمت پر نہیں کرنا چاہتے ،اگر ہم پر جارحیت کی جاتی ہے تو ہم جواب تو دیں گے، کارروائی میں ایف 16استعمال ہی نہیں ہوا ، پاکستان تمام تر صلاحیت رکھنے کے باوجود امن کا پیغام دیتا ہے،موجودہ کارروائی اپنے دفاع کی صلاحیت کا مظاہرہ ہے۔

دونوں ملکوں اور خطے کے عوام کو زندہ رہنے کا حق ہے، ہمیں جنگ کی بجائے خطے کو غربت، افلاس سے نکالنا ہوگا۔ بدھ و پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی دراندازی کے بعد پاکستان کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں تھا لیکن جواب کیسے دیا جاتا، کیا اسی طریقے سے جس طرح بھارت نے دیا یا پھر ایسے جیسے ایک ذمہ دار ملک دیتا ہے، جب رب ہمیں صلاحیت دیتا ہے تو اس میں شکر کا عنصر آتا ہے، وہ استعمال کرنے سے زیادہ اپنے خود کے دفاع کیلئے ہوتی ہے۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کے پاس صلاحیت بھی ہے اور جذبہ بھی جبکہ عوام کا ساتھ اور ہر قسم کی چیز موجود ہے لیکن ہم ذمہ دار ریاست ہیں اور امن چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عسکری ٹارگٹ کو نشانہ نہ بنانے کا ہدف کیا تھا جبکہ انسانی جانوں کے ضیاع سے بھی گریز کرنا تھا اور اس لیے ہم نے 6 ہدف کو نشانہ بنانے کا منصوبہ کیا کیونکہ بھارت نے ہم پر جارحیت کی اور ایل او سی کی خلاف ورزی کی اور دعویٰ کیا کہ مبینہ دہشت گردوں کا ٹھکانہ تباہ کیا اور 350 دہشت گردوں کو مارا۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے پاکستان کا ایک ایف 16 طیارہ گرایا ہے تاہم میں واضح کردوں کہ اس میں ایف 16 استعمال ہی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آج کی کارروائی اپنے دفاع کیلئے کی، جنگ میں کسی قسم کی جیت نہیں ہوتی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تمام تر صلاحیت رکھنے کے باوجود امن کا پیغام دیتا ہے، جنگ پالیسی کی ناکامی ہے، جنگ شروع کرنا آسان ہے لیکن کسی کو نہیں پتہ ہوتا کہ وہ ختم کہاں ہوگی۔

میجرجنرل آصف غفور نے کہاکہ میڈیا سے گزارش ہے کہ وہ امن کی صحافت کرے، اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو اس کی رپورٹنگ الگ ہوگئی۔ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان نے جو جواب دیا ہے وہ جواب نہیں بلکہ اپنے دفاع کی صلاحیت ہے، اب یہ بھارت پر ہے کہ وہ کس راستے کو اختیار کرتا ہے تاہم اگر ہم پر جارحیت کی جاتی ہے تو ہم جواب تو دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگ کے حالات کی طرف نہیں بڑھنا چاہتا تاہم اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم اپنی حدود سے ایسے ہدف کو نشانہ بناتے ہیں ، جس سے بھارت کو نقصان ہو۔ میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے دو طیاروں کو مار گرایا، بھارت میں ایک اور طیارہ گرنے کی اطلاع ہے لیکن اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ یہ بھارت کی گزشتہ روز ہونے والی کارروائی کا بدلہ نہیں ہے بلکہ اپنے دفاع کی صلاحیت کا مظاہرہ ہے، ہم کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم اپنی حدود سے ایسے ہدف کو نشانہ بناتے ہیں جس سے بھارت کو نقصان ہو۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…