اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وفاقی وزیرفہمیدہ مرزا کی پیپلز پارٹی پر الزامات کی بوچھاڑ،سپیکر اسد قیصر کے زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس میں خواجہ آصف نے مطالبہ کیا کہ امیتازی سلوک نہ کیا جائے اور عبدالعلیم خان کی طرح سعد رفیق کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں جس پر سپیکر نے کہا کہ تھوڑا حوصلہ کریں، آپ کو مایوس نہیں کیا جائے گا۔ رکن اسمبلی منور علی تالپور نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر کو گرفتا ر کرنے کی پر زور مذمت کرتے ہیں
یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں عوامی نمائندوں کی اس طرح تذلیل کی جا رہی ہے اگر گرفتار کیے جانے والا ارکان کے خلا ف کوئی ثبوت تھے تو پہلے نوٹس دینا چاہئے تھا ہم یہ نہیں کہتے کہ احتساب نہ کریں اس کے لئے عدالتیں موجود ہیں کیس چلنا چاہئے اور اگر کسی نے جرم کیا ہے تو اسے سزا بھی ملنی چاہئے مگر احتساب سب کاہونا چاہئے اس موقع پر رکن اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ میں بار بار کہتی ہوں کہ میرا منہ نہ کھلوائیں مجھے نہ بتائیں کہ جو لوگ یہاں بیٹھے ہیں ان کی کیا حیثیت تھی اور اب کیا ہے میرے انکل قاضی اکبر صاحب نے قائداعظم کے ساتھ کام کیا۔ 1946 سندھ آپ ہمیں جیت کر دے سکتے ہیں والد قاضی عبد مجید صاحب کو کون نہیں جانتا جبکہ ظفر حسین مراز سپریم کورٹ کے جج رہے ہیں ان کی کردار و صلاحیت کے بارے میں اب بھی کسی سے پوچھ سکتے ہیں خاندانی لوگ خاندانی لوگوں کو جانتے ہیں کسی کے تل پر کیا تھا یہ مجھے نہ بتایا جائے میں سب جانتی ہوں یہ ایوان ان چیزوں کے لئے نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ پر جو حملہ ہوا سب نے میڈیا پر دیکھا یاگیا تھا اس وقت میں نے سندھ ہائی کورٹ کی بے بسی دیکھی تھی جب نقاب پوش لوگ دن دیہاڑے سامنے �آگئے تھے اس کے بعد روزانہ میرے گھر پر انہوں نے حملے کروائے ہیں فریال تالپور جو کہ سی ایم بنی پھر رہی ہیں میں تو اس ایوان میں یہ بات نہیں کرنا چا رہی تھی لیکن اس کی شر وعات انہون نے خود کی مجھے مجبور نہ کیا جائے میرے پاس ایک ایک کا ثبوت موجود ہے
فہمیدہ مرزا اپنی تقریر کر رہی تھیں جس پر پیپلزپارٹی کے تمام خواتین ممبران اسمبلی اسپیکر کے ڈائس کے پاس پہنچ گئیں اور شور مچانا شروع کر دیا جس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر سینئر ممبران اسمبلی نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں اپنے نشستوں پر بیٹھنے کے لئے رضا مند کیا اور فہمیدہ مرزا نے اپنی تقریر جاری رکھی اس دوران انہوں نے کہا کہ سندھ کے اندر جو دہشت گردی کر رہا ہے اس کا سب کو علم ہے ان کا کہنا تھا کہ جواب دیا جائے کہ سندھ بینک کو کس نے لوٹا ہے
اس موقع پر رکن اسمبلی اسد محمود نے کہا کہ یہ سیشن شروع ہو تو متحدہ مجلس عمل کے کسی رکن کو بات کرنے کاموقع نہیں دیا گیا جب کہ ہم عوام کی نمائندگی کے لئے اس ایوان میں آتے ہیں اور سب کو برابر موقع ملنا چاہئے انہوں نے کہا کہ اس وقت تک خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایوان کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ ہمسایہ مملک کے ساتھ تعلقات رہے ہیں کہ افغانستان میں کوئی واقع ہو جائے تو الزام پاکستان پر لگتا ہے اس وقت چین کے حوالے سے بھی مشکوک سمجھتے ہیں
اگر ایران میں بھی کوئی واقعہ ہو تو الزام پاکستان پر لگتا ہے یہ خارجہ پالیسی کی نا اہلی ہے سی پیک کے حوالے سے ہم نے چائنہ کو ناراض کیا ہے سعودی عرب نے بھی مسئلہ میں ہمارا ساتھ دیا ہے اورہمیشہ ہماری مدد کی ہے مگر موجودہ حکومت نے سعودی عرب کے حوالے سے بھی ایوان کو آگاہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے ساتھ جو رویہ رکھا گیاہے اس طرح کا رویہ جموری حکومتوں میں نہیں ہوتا اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کا ایک واضع موقف رہا ہے کہ
لیکن آج ایک سابق جنرل 3 مرتبہ منتخب ہونے والے وزیراعظم کو علاج کے لئے باہر نہیں جانے دیا کسی طرح کی جمہوریت ہے ان اقدامات کا اثر ملکی معیشت پر بڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت کے استقاق ایوان میں بھی مجرح کیا جا رہا ہے سب کا احتساب ہونا چاہئے پسند اور نا پسند کی بنیاد پر احتساب کو کوئی نہیں مانتا۔ معاشی پالیسی یہ حکومت نہیں دی سکتی انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت کو اس حوالے سے سوچنا ہو گا ہم مزید اس حکومت کووقت نہیں دے سکتے میں
جو کنٹینر ہمارے لئے تیا رکیا گیا ہم آج بتا رہے ہیں کہ ہم ڈی چوک میں آئیں گے ۔شاہ محمود قریشی نے خطاب میں کہا کہ پیپلزپارٹی کے ایک رکن نے تبصرہ کیا ہے کہ کیا چین بالکل مطمئن ہے؟ تو میں کہنا چاہتا ہوں ان کے ساتھ سی پیک کا فیز ٹوطے ہو چکا ہے آپ نے ذکر کیا اسرائیل کے حوالے سے تو بتا دوں کہ آج تک بہت ساری حکومتیںآئیں اورچلی گئیں لیکن اسرائیل کے حوالے سے ایک ہی پالیسی ہے اور اسے اب بھی تبدیل کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے ا گر آپ حکومتی نمائندوں کو ایوان میں
نہیں بولنے دیں گے تو آپ کا بھی کوئی ممبر نہیں بول سکے گا اس لیے آپ بات بھی کریں اور دوسروں کی بھی سنیں ۔نوید قمر نے کہا ہے کہ اس وقت جو کچھ ملک اور اس ایوان میں ہورہا ہے اس پر کسی کو خوشی نہیں ہوسکتی انہوں نے کہا کہ جو واقع سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے ساتھ ہوا اس کے خاندان اور اس کے بچوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے وہ قابل قبول نہیں ہے ہماری زندگی ان ایوانوں میں گزری ہے مجھے معلوم ہے کہ جو کچھ آج ادھر ہو رہا ہے کل ادھر بھی ہو سکتا ہے
جو کچھ قومی اداروں کے ساتھ ہو رہا ہے اس سے یہ ہی تاثر ملتا ہے کہ جمہوریت کی کوئی حیثیت نہیں ہے جو نیب نے کیا نہ تو وہ درست ہے کئی سالوں سے نیب میں انکوائریاں چل رہی ہیں لیکن ان لوگوں کو نہیں پکڑ ا جاتا ایک دم آپ معزز اسپیکر کو پکڑ لیتے ہیں اس رویے سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی ہے ۔ وفاقی وزیر و رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ابھی تک اپوزیشن میں ایک دوسرے کے اوپر صرف کیچڑ اٹھا رہے ہیں میں نے وعدہ کیا تھا کہ ڈیم بنے گا اور
آج خوشخبری سنا رہا ہوں کہ ڈیم بن رہا ہے اس میں سے ہم نے 91 ارب بچا بھی لیے ہیں اور 65 ارب بلواسطہ بچائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کو اپنے حصے کا پانی دے دے کر ماروں گا ہم دہشتگردی نہ کرتے ہیں اور نہ دہشتگردی کرنے دیں گے میرے اوپر اپوزیشن کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ میں نے گالی دی ہے تو میں بتا دوں کہ میں گالی دینے والا بندہ نہیں ہوں میں کہوں گا کہ آئندہ میرے حوالے سے غیر پارلیمانی زبان سے گریز کیا جائے ۔