پاکستان اور انڈیا کے بارڈرز پر ایک بار پھر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں‘ انڈین وزیراعظم نے 16 فروری کو پاکستان کو جنگ کی کھلی دھمکی دی تھی جس کا جواب ہمارے وزیراعظم نے بھی دیا تھا، آج انڈیا نے جموں اور سری نگر میں اپنی فوج بڑھانا شروع کر دی ہے جس کے ردعمل میں آج ہمارے وزیراعظم نے بھی آرمی چیف کو انڈین جارحیت کی صورت میں جواب دینے کا اختیار دے دیا‘اب صورت حال یہ ہے انڈین آرمی کو بھی حملے کی اجازت مل چکی ہے اور ہماری فوج کو بھی جواب کیلئے حکومت
سے اب مزید اجازت کی ضرورت نہیں‘ صدر ٹرمپ تک نے اس صورت حال کو تشویشناک قرار دے دیا لیکن ہم جب ملک کے اندرونی سیاسی حالات کو دیکھتے ہیں تو یہاں سنگینی کا احساس ہے اور نہ ہی سنجیدگی، آپ ملاحظہ کیجئے ایک طرف جنگ کے بادل ہیں اور دوسری طرف ہمارے سارے سیاسی بریگیڈ ایک دوسرے کے ساتھ لڑ رہے ہیں‘ یہ کس کا قصور ہے‘ یہ کس کا فیلیئر ہے اور قوم کو حالات کی سنگینی کا احساس کون دلائے گا‘ حکومت یا اپوزیشن‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔