منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

پلوامہ بھارتیوں کیلئے قبرستان بن گیا! میجر سمیت مزید کتنے بھارتی فوجی مارے گئے؟ہندوستان میں قیامت برپا

datetime 18  فروری‬‮  2019 |

پلوامہ (آن لائن)بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں جاری سرچ آپریشن کے دوران مسلح مقابلے میں ایک میجر سمیت 5 بھارتی فوجی ہلاک اوردو شہریو ں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر کے علاقے پلوامہ میں انڈین فورسز نے مسلح افراد کی موجودگی پر علاقے کو گھیرے میں لے کر مشترکہ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ آپریشن رات سے جاری تھا اور اس دوران بھارتی فورسز نے نہ صرف علاقے کو گھیرے میں لے رکھا تھا بلکہ گھر گھر تلاشی بھی جاری تھی کہ صبح فائرنگ کا آغاز ہوا۔بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں ایک میجر سمیت 4 انڈین فوجی زخمی ہوئے تھے، جنہیں آرمی کے 92 بیس ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کی۔ایک پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ‘فائرنگ گزشتہ شب آپریشن کے ابتدائی آدھے گھنٹے میں شروع ہوئی اور پھر تھم گئی، ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں سرچنگ کا عمل جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں پیر کی صبح فائرنگ کا دوبارہ آغاز ہوا جس کے نتیجے میں ایک شہری جاں بحق ہوگیا، مقامی افراد کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ علاقے میں فریقین کی جانب سے شدید فائرنگ کی جارہی ہے۔ادھر ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق کشمیر کے علاقے پلوامہ میں حالیہ حملے میں ہلاک ہونے والے پانچوں بھارتی فوجی ہیں، جن میں ایک میجر بھی شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مشترکہ آپریشن بھارتی فوج کے 55 آر آر، سی آر پی ایف اور ایس او جی کے اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ ٹیم نے کیا۔رپورٹ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت میجر ڈی ایس ڈونڈیل، ہیڈ کانسٹیبل سیو رام، آجے کمار اور ہری سنگھ کے ناموں سے کی گئی ۔

جبکہ گلزار محمد نامی فوجی واقعے میں شدید زخمی ہوا تھا تاہم اس نے ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ دیا۔واقعے میں متاثرہ مکان کے 2 مالکان، جہاں مسلح افراد کی موجوگی کی اطلاع تھی، جاں بحق ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے پلوامہ کے علاقے میں ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ایک کشمیری نوجوان کو قتل کردیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقتول کی شناخت مشتاق احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

گزشتہ روز بھارت کی وزارت داخلہ نے 5 کشمیری حریت رہنماؤں، جن میں میر واعظ عمر فاروق، عبدالغنی بھٹ، بلال لون، ہاشم قریشی، فضل الحق قریشی اور شبیر شاہ شامل ہیں، کی سیکیورٹی واپس لے لی تھی۔خیال رہے کہ 14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر میں مبینہ طور پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔جس کے بعد بھارتی حکومت اور ذرائع ابلاغ نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگانے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔بعد ازاں پاکستان نے بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے حملے کے عناصر کو پاکستان سے جوڑنے کے بھارتی الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…