اسلام آباد(وائس آف ایشیا) وفاقی حکومت نے شہباز شریف کی جگہ پی اے سی کی سربراہی فخر امام کے سپرد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کی منظوری دی تھی جس پر بہت سے حکومتی اراکین کو بھی شکایت تھی۔بالخصوص وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید تو بارہا کہہ چکے ہیں کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چئیرمین بنانا ایسے ہی ہے جیسے دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا جائے۔
اب وفاقی حکومت بھی شہباز شریف کو پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئرمین بنے رہنا نہیں دیکھنا چاہتی۔وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے چیئرمین شپ پی اے سی سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ شہبازشریف کو اخلاقی طور پرچیئرمین شپ پی اے سی سے استعفیٰ دینا چاہیے، پی اے سی کے دفترکو استعمال کیا جارہا ہے، نیب کیسز میں ملوث دیگر ملزمان کو بھی پی اے سی میں شامل کیا جارہا ہے۔تاہم اب نے ووٹنگ کے ذریعے سے شہباز شریف کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔حکومت کی جانب سے پی اے سی کا نیا چئیرمین فخر امام کو بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹانے پر بھرپور مزاحمت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔گزشتہ روز لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کی جانب سے شہباز شریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹایا گیا تو ہم بھرپور مزاحمت کریں گے اور ایوان کی کاروائی نہیں چلنے دیں گے۔