خیرپور(این این آئی) سابق صوبائی وزیرمنظور حسین وسان کے بھانجے نے غریب کسان کی بیٹی کو کاروکاری کے الزام میں قتل کردیا، پولیس نے لواحقین کی بجائے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، جس کے بعد لڑکی کے ماں باپ بھی لاپتہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق خیرپور میں پولیس کو 6 گھنٹے تک وڈیرے کے ہاتھوں قتل ہونے والی لڑکی کی لاش اٹھانے کی ہمت نہ ہوئی۔15 سالہ رمشا کو کاروکاری کے الزام میں مبینہ طور پر منظور وسان کے بھانجے ذوالفقار وسان نے 9 گولیاں ماریں۔ذرائع کے مطابق 8 روز قبل رمشا نے پسند کی شادی کی جس پر جرگہ ہوا اور لڑکی کو واپس بلا لیا گیا۔گزشتہ روز ذوالفقار وسان نے گھر میں گھس کر رمشا کو قتل کردیا۔پولیس کو نواب وسان کی جاگیر پیرگڈو میں داخل ہونے میں 6 گھنٹے لگ گئے۔پولیس نے ماں کی درخواست پر ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ایس پی عمر طفیل کے مطابق یہ اس لئے کیا گیا کہ کوئی کمپرومائز نہ ہو۔ آئی جی نے واقعے کا نوٹس لیا تو لڑکی کے ماں باپ بھی لاپتہ ہوگئے۔دوسری جانب رمشا قتل کیس میں ارباب اختیار کی تابع خیرپور پولیس ملزمان کے بجائے شہریوں پر ٹوٹ پڑی۔پولیس نے علی الصبح بھاری نفری کے ہمراہ شہباز کالونی میں گھروں پرچڑھائی کردی۔اصل ملزمان کے بجائے شک کی بنیاد پر 5شہری دھرلئے جس پر متاثرہ شہریوں نے پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔متاثرین کا کہناتھاکہ پولیس تلاشی کے بہانے گھر سے نقدی و زیورات ساتھ لے گئی۔مظاہرین نے کہاکہ پولیس ملزمان کی پشت پناہی میں مصروف ہے، آئی جی سندھ ہمارے ساتھ زیادتی کا نوٹس لیں۔ سابق صوبائی وزیرمنظور حسین وسان کے بھانجے نے غریب کسان کی بیٹی کو کاروکاری کے الزام میں قتل کردیا، پولیس نے لواحقین کی بجائے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا