لاہور (آن لائن) سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنا ئی گئی جے آئی ٹی کو 30 سے زائد چشم دید گوہاوں نے اپنے بیانا ت قلمبند کروا دیئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے سابق وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کو طلب کئے جانے کا امکان ہے اور جلد انکو طلب کیا جا ئے گا
جبکہ اس سے قبل سابق صوبا ئی وزیر رانا ثنا اللہ کو جے آئی ٹی نے طلب کیا تھا جو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہو سکے۔ تفصیلا ت کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائی گئی جے آئی ٹی نے گزشتہ دو دنوں میں تیس سے زائد چشم دید گواہاوں کے بیانات قلمبند کر لیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گواہان نے بتایا ہے کہ ایس پی عمر ورک، معروف صفدر والہ، عبدالرحیم شیرازی اور ایس پی سلیمان کی جانب سے نہتے لوگوں پر فائرنگ کر کے ان کو قتل و زخمی کیا ہے اور جے آئی ٹی کے حکم پر جائے وقوع کا فرانزک آڈٹ بھی کروایا گیا ہے جس کی رپورٹ جے آئی ٹی کو مو صول ہو چکی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنا ئی گئی جے آئی ٹی کی جانب سے ہفتے میں سوموار تا جمعرات چار دن گواہان کے بیانات قلمبند کیئے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں میاں شہباز شریف کو بھی جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کئے جانے کا امکان ہے جبکہ اس سے قبل توقیر شاہ کا بیان بھی جے آئی ٹی قلمبند کر چکی ہے۔