منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لاہور کی رہائشی خاتون کی بیٹی کے اغواء کارو ں کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر خودکشی کی کوشش ،خیبرپختونخوا کے اہم وزیر پر سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 29  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان تحریک عوامی اتحاد کے زیر اہتمام لاہور کی رہائشی خاتون شاہینہ طارق اپنی جواں سالہ بچی رمشا کے اغواء اور پولیس کے عدم تعاون کے حوالے سے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی رمشا گذشتہ تین ماہ سے لاپتہ ہے اور اس کواغواء کیا گیا ہے نیرا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے میری فریاد سننے والا پاکستان میں کوئی ادارہ نہیں ہے میں دردر کی ٹھوکریں کھاکر اس پلیٹ فارم پرپہنچی ہوں پنجاب پولیس کی غنڈاگردی سے

تنگ آکر خودکشی کرنا چاہی مگر چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار امید کی ایک کرن تھے ان سے لاہورمیں ملاقات ہوئی انہوں نے 20 دسمبر کو ازخود نوٹس لیا اور حکم دیا کہ زمین آسمان ایک کریں کمیٹی تشکیل دیں اس بچی کو بازیاب کروایا جائے اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے اس حکم کے باوجود بھی ملزمان کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی ملزمان کی پشت پناہی پنجاب گورنمنٹ اور KPK گورنمنٹ کا ہیلتھ منسٹر کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ میں پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت کے پاس گئی مگر انہوں نے بھی میری نہ سنی بلکہ الٹا پولیس کو میرے خاندان ،ہمسایوں اور رشتہ داروں کے پیچھے لگا دیا ہے اور تشدد کرتے اور ڈراتے دھمکاتے ہیں اور ایف آئی آر واپس لینے پر مجبور کرتے ہیں میری وزیر اعظم پاکستان ،چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ اور آرمی چیف سے میری اپیل ہے کہ وزیر قانون راجہ بشارت ،ڈی پی او لاہور سی سی پی او لاہور وزیر اعلی اور متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کر کے ملزمان کو فی الفور گرفتارکیا جائے اور میری بچی کو بازیاب کیا جائے ۔پریس کانفرنس کے دوران خاتوں روتے روتے غصے میں آ گئی اور اپنے پاس موجود ایک بوتل میں مٹی کا تیل نکال کر اپنے اوپر ڈالنے لگی کہ میں یہاں ہی خود کشی کر رہی ہوں جس پر پریس کلب کے عملے نے پولیس کو طلب کر کے خاتون اور اس کے ساتھیوں کو پولیس کے حوالے کر دیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…