بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

2014ء میں جو کہا بالاخر امریکہ نے اسی پرانے مشورے پر عمل شروع کردیا،چودھری شجاعت کا جنرل باجوہ کو خراج تحسین، حیرت انگیز انکشاف 

datetime 27  جنوری‬‮  2019 |

اسلام آباد/لاہور(این این آئی ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے امریکہ کے افغانستان سے اٹھارہ ماہ کے اندر انخلا کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ خطہ میں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ جاری تنازعات اور دہشت گردی میں معاون تمام مسائل کو ختم کیا جائے، قیام امن کیلئے امریکہ نے اگر افغانستان سے اپنی فوج نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو افغانستان سمیت پاکستان میں بھی قیام امن کیلئے یہ ایک خوش آئند قدم ہے۔

میڈیا کے سوالات کے ٹیلیفون پر جواب میں چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ 2014ء میں سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے کابل کا دورہ کیا جس میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز موجود تھے اس وقت کے امریکی سفارتکار برائے افغانستان ڈیوڈ کنگھم کی پاکستان وفد کو بریفنگ کے بعد میں نے یہ نصیحت کی تھی کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے علاوہ امریکہ کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں جس سے امن قائم کیا جا سکے اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کے دوران امریکہ کو نہ صرف ان کے مطالبات کو سننا چاہئے بلکہ ہو سکے تو قیام امن کی خاطر ان کو قبول بھی کر لینا چاہئے اور آج خدا کا شکر ہے کہ پانچ سال گزر جانے کے بعد امریکہ طالبان کے ساتھ نہ صرف مذاکرات کر رہا ہے بلکہ ان کے مطالبات بھی مان رہا ہے جس سے ایشیاء اور خصوصی طور پر افغانستان اور پاکستان میں دیرپا امن ممکن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی اس امریکی جنگ میں جس طرح پاکستان نے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں امریکہ اس طرح نہ تو ان قربانیوں کو تسلیم کر رہا ہے اور نہ ہی سراہتا ہے اب وقت آ گیا ہے کہ امریکہ کو پاکستان کی ان لازوال قربانیوں کو تسلیم کرنا پڑے گا، دہشت گردی کی اس جنگ میں پاکستانی عسکری قیادت باالخصوص جنرل قمر جاوید باجوہ نے جس طرح امن کی ضرورت اور اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے دانشمندانہ حکمت عملی اختیار کی اور امن قائم کرنے کی کوششوں کو جاری رکھا ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی وجہ سے آج خطے میں خاص طور پر پاکستان اور افغانستان میں امن کی راہیں استوار ہو رہی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…